گلگت جیل توڑ کر بھاگنے والے 2 قیدی پکڑے نہ جا سکے، سرچ آپریشن جاری
گلگت (نوائے وقت رپورٹ، صباح نیوز) گلگت جیل توڑ کر فرار ہونے والے سانحہ نانگا پربت کے اہم ملزم حبیب الرحمان اور اس کے ساتھی قیدی لیاقت کی تلاش کیلئے پولیس اور سکیورٹی فورسز نے تمام راستے سیل کر کے سرچ آپریشن جاری رکھا مگر دونوں ہاتھ نہ آئے۔ فورسز نے آپریشن کا دائرہ مناور سے دیامیر تک بڑھا دیا جبکہ گولی لگنے سے زخمی ایک ملزم کی تلاش کیلئے کلینکس اور ہسپتالوں پر بھی چھاپے مارے گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق مفرور قیدیوں کے شاہراہ قراقر تک پہنچنے کے کچھ شواہد ملے ہیں۔ ادھر جیل سے قیدیوں کے فرار کی تحقیقات کیلئے صوبائی سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی گئی۔ علاوہ ازیںگلگت جیل سے قیدیوں کے فرار میں غفلت برتنے پر جیل کے 7 اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمہ دہشت گردی ایکٹ کے تحت تھانہ کینٹ میں درج کیا گیا ۔ مقدمہ میں وصی عالم وارڈن عزیز ڈسپنسر سیف الدین حوالدار محمد افضل عارف، اکبر زمان وارڈن، طاہر حوالدار شامل کیا گیا ہے۔ پولیس نے جیل سے گرفتار 2 سکیورٹی اہلکاروں کو عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے ملزمان کو 7 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ یاد رہے گلگت ڈسٹرکٹ جیل سے جمعہ کی رات تقریباً پونے تین بجے سانحہ نانگا پربت اور سانحہ چلاس کے چار ملزمان جیل توڑ کر فرار ہونے کی کوشش کی جس کے دوران ایک ملزم پولیس فائرنگ سے ہلاک ہو گیا جبکہ ایک کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا جبکہ دو ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔
گلگت جیل