ماڈل ٹاﺅن کے شہدا کے خون کا انصاف لینے کیلئے حکمت عملی تیار کر لی: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ کالے دھن والے کاروباری سیاسی لیڈروں نے عام پڑھے لکھے پاکستانیوں پر سینٹ کے دروازے بند کر دئےے، سینٹ انتخابات میں اربوں کے لین دین اور ”بولیوں“ کی خبروں نے پوری دنیا میں پاکستان کو بدنام کیا، سینٹ کا ممبر بننے کے خواہش مند امیدواروں نے پارٹیوں سے ٹکٹ لئے نہیں بلکہ منہ بولی قیمت پر خریدے ورنہ ایک صوبہ کا امیدوار کسی دوسرے صوبے سے الیکشن کیسے لڑ سکتا ہے؟ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے اہم کردار ڈاکٹر توقیر کو نوازنے کے بعد ایک اور نامزد پولیس انسپکٹر ملزم کو ”تھانہ ہیر لاہور“ میں ایس ایچ او تعینات کئے جانے پر انہوں نے کہا ماڈل ٹاﺅن ریاستی دہشت گردی کے ”ملزم اعظم“ اور ”ملزم اعلیٰ“ اپنے آلہ کار پولیس افسروں کو نواز رہے ہیں، قاتل حکمرانوں کی یہ بھول ہے کہ وہ حیلوں ہتھکنڈوں سے اپنی گردنیں پھندوں سے بچا لیں گے۔ عوامی تحریک کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے شہداءکے خون کا بدلہ انصاف کی صورت میں کیسے لینا ہے اسکی حکمت عملی طے کر لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ہارس اینڈ کیٹل شو جاری ہے، اور اس شو کی ٹکٹیں ایوان وزیراعظم سے مل رہی ہیں۔ اربوں خرچ کر کے سینٹ میں جانے والے کھربوں کمائیں گے۔ جو ایوان ”بولیوں“ کے نتیجے میں قائم ہوں انکی قانون سازی کی کیا قانونی اور اخلاقی حیثیت ہو سکتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے ایک ڈی پی او کا نام ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں آ رہا ہے، یہ ڈی پی او حکمران خاندان کے ساتھ گہری قربت رکھتا ہے۔ اس کے بارے میں جلد اہم انکشافات پر مبنی حقائق منظر عام پر لائیں گے۔
طاہر القادری