چنیوٹ میں سونے کے ذخائر نندی پور پاور پراجیکٹ جیسی بڑی واردات ہے: پرویز الٰہی
لاہور+ چھانگا مانگا (خبر نگار + نامہ نگار) ق لیگ کے سینئر مرکزی رہنمااور سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ چنیوٹ میں سونا کے ذخائر بھی نندی پور پاور پراجیکٹ جیسی بڑی واردات ہے، 2008ءمیں ہمارے 40 ارکان پنجاب اسمبلی کو توڑا گیا، ہارس ٹریڈنگ کے اپنے ہی ریکارڈ توڑنے والے حکمران اب اپنی کارکردگی کے باعث اپنے ہی ارکان سے خوفزدہ ہیں اور ذاتی مفادات کیلئے آئین کا حلیہ بگاڑ رہے ہیں، ماڈل ٹاﺅن لاہور اور دیگر مقامات پر بیگناہوں کو قتل اور عوام سے جھوٹے وعدے کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ سے سزا ضرور ملے گی، کسان دشمن حکومت نے ہمارے دور کے خوشحال کسان کو مقروض بنایا۔ وہ سردار عارف نکئی کی برسی پر پتوکی کے علاقہ واں آدھاں میں بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ پرویزالٰہی نے کہا کہ آئین کی شق 226 میں واضح طور پر تحریر ہے کہ سینیٹ کے الیکشن میں خفیہ ووٹنگ ہو گی اسی طرح قومی و صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن میں بھی خفیہ رائے شماری ہوتی ہے، حکمران اپنی خواہشات کی تکمیل کیلئے آئین کا حلیہ کیوں خراب کر رہے ہیں۔ حکمران سینیٹ الیکشن سے خوفزدہ ہیں کیونکہ انہوں نے اپنی پارٹی کے ارکان اسمبلی کو کوئی ٹائم نہیں دیا جو ان کے رویہ سے تنگ ہیں۔ سینیٹ کے الیکشن میں آئینی ترمیم کے حوالے سے پیپلزپارٹی کے ساتھ رابطے میں ہیں، پچھلے الیکشن میں کامل علی آغا کو مسلم لیگ ن کے ارکان نے خود ووٹ دئیے تھے۔ چودھری پرویزالٰہی نے ریکارڈ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 1988ءمیں نوازشریف نے بطور وزیراعلیٰ چنیوٹ میں ذخائر کے حوالے سے تحقیق کرنے کو کہا اس کے بعد نوازشریف 2 اور شہبازشریف 3 بار وزیراعلیٰ بنے لیکن انہوں نے اس پر کام نہیں کیا، اپنی حکومت میں اس فائل کو میں نے نکلوایا اور 4 کروڑ روپے کی لاگت سے نمونے نکلوا کر پاکستان سٹیل مل لیب میں بھیجے تو رپورٹ ملی کہ یہاں کا لوہا مطلوبہ معیار کے مطابق نہیں اور یہ ذخائر ہمارے لیے یہ بیکار ہیں، اس رپورٹ میں سونے کا کوئی ذکر نہیں تھا، انہوں نے سونا بعد میں ڈالا ہے۔ 2008ءسے 2015ءتک 7 سال شہبازشریف نے کیا کیا، اب تک ڈیڑھ ارب روپیہ چنیوٹ میں لگا چکے ہیں اب یہ ثمر مبارک مند کو لے آئے ہیں۔پرویز الٰہی نے مزید کہا کہ پورے ملک خاص کر پنجاب میں حکومت نام کی کوئی چیز دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ حکومت کو عجیب صورتحال کا سامنا ہے۔ موجودہ حکومت کے ہوتے ہوئے ملک میں ترقی اور خوشحالی کا گمان بھی نہیں کیا جاسکتا۔ مئی 2013ءکے عام انتخابات میں ایک عدالتی شخصیت کے ساتھ مل کر تاریخ کی سب سے بڑی دھاندلی کی گئی۔
پرویز الٰہی