ہائیکورٹ، 7 افراد کے قتل میں ملوث مجرم کی اپیل خارج، سزائے موت برقرار
لاہور + ملتان (وقائع نگار خصوصی+ اپنے نامہ نگار سے+ سپیشل رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ نے 7 افراد کے قتل کے مقدمے میں سزائے موت کے مجرم کی اپیل خارج کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔ ملزم علی محمد نے موقف اختیار کیا کہ جڑانوالہ پولیس نے مخالفین سے سازباز کرکے اسے نامزد کیا جبکہ گواہان کے بیانات میں واضح تضاد ہے لیکن اسکے باوجود ٹرائل کورٹ نے سات مرتبہ سزائے موت سنا دی لہٰذا اپیل منظور کرکے سزا کالعدم قرار دی جائے۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ ملزم نے 1999ء میں سات افراد کو قتل کیا اور تفتیش میں بھی قصور وار پایا گیا ہے۔ فاضل بنچ نے تمام دلائل سننے کے بعد ملزم کی اپیل خارج کرتے ہوئے سزا برقرار رکھنے کا حکم دیدیا۔ علاوہ ازیں ایڈیشنل سیشن جج شاذب سعید نے قتل کے مقدمہ میں ایک مجرم قربان علی کو عمر قید اور 2 لاکھ جرمانے کی سزا کا حکم سنا دیا ہے۔ مجرم کو جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید چھ ماہ قید بھگتنا ہوگی جبکہ مقدمہ کے شریک دیگر چار ملزموں کو عدم شواہد پر بری کردیا۔ واضح رہے مقدمہ میں ایک ملزم اشرف دوران سماعت وفات پاگیا تھا۔ استغاثہ کے مطابق 29 جون 2008ء کو مجرم قربان علی نے اپنے دیگر ساتھی ملزموں حمید، عمران، عرفان اور حاجی وغیرہ کے ساھ ملکر شادی کے گوشت کی رقم کے جھگڑے پر اقبال کو قتل جبکہ اسکے بھتیجے کو گولیاں مار کر زخمی کردیا تھا۔ دریں اثنا انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے اشتعال انگیز مواد تقسیم کرنے کے مقدمے میں ملوث ملزم خلیل کو پانچ سال قید اور بیس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی ہے۔ ملزم کے خلاف تھانہ نیو انارکلی میں مقدمہ درج تھا۔ استغاثہ کے مطابق ملزم ایسا مواد تقسیم کر رہا تھا جس سے معاشرے میں اشتعال پھیلنے کا خدشہ تھا۔ فاضل عدالت نے گزشتہ روز مقدمے کی سماعت مکمل کرکے ملزم کو قید و جرمانے کی سزا سنا دی۔ دریں اثناء دوسرے کیس میںانسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے مذہبی منافرت پر مبنی مواد رکھنے کے مقدمے میں ملوث ملزم عمر اور ذوالقرنین کی ضمانت منظو ر کر لی۔ دریں اثنا ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملتان نے دیرنہ دشمنی پر مخالف کے گھر میں گھس کر فائرنگ کرکے پانچ افراد کو قتل کرنے کے مقدمہ میں ملوث ملزم نواز کو پانچ مرتبہ سزائے موت دینے کا حکم دیا ہے جبکہ عدالت نے مخالف کو زخمی کرنے کے مقدمہ میں بھی ملزم کو 20 سال قید کی سزا سنائی۔ واضح رہے ملزمان نواز، بشیر، رشید، رفیق، سلیم، عباس، مظہر اور ندیم نے دیرینہ دشمنی کا بدلہ لینے کیلئے مخالف کے گھر میں گھس کر فائرنگ کرکے پانچ افراد کو قتل کردیا تھا۔