دین کو غالب کرنے‘ دشمن کے مقابلے کیلئے دینی جماعتوں کا اتحاد ضروری ہے: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اسلام اور دین کو بدنام کرنا یورپ اور امریکہ کی جنگ کا حصہ ہے۔ دینی مدارس پر چھاپے انہی کے حکم پر مارے جارہے ہیں اور امریکہ کے ایجنڈے کو تکمیل تک پہنچایا جارہا ہے، دینی مدارس کا قومی بجٹ میں کوئی حصہ نہیں، حکومت اگر مدارس کی مالی مدد نہیں کررہی تو کس بنیاد پر ان کے آڈٹ کا مطالبہ کررہی ہے، دینی مدارس میں بڑی بڑی یونیورسٹیوں سے فارغ ہونے والوں کے مقابلے میں زیادہ صلاحیتیں موجود ہیں، ہم نئی نسل کو ایک نصاب نہیں دے سکے، مختلف نصابوں نے نئی نسل کو تقسیم کردیا ہے، ملک میں دین کو غالب کرنے اور دشمن کا مقابلہ کرنے کے لئے دینی جماعتوں کا اتحاد ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ عثمانیہ کے گلشن عمر کیمپس چراٹ روڈ پبی میں تاریخی و ثقافتی نمائش کے موقع پرطلباء اور اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ ملک میں ایک طرف تو ایسے تعلیمی ادارے قائم ہیں جو چار دیواری، بورڈ اور چاک تک سے محروم ہیں، جہاں مقامی اساتذہ بھی مہیا نہیں جبکہ دوسری طرف ایسے بھی تعلیمی ادارے موجود ہیں جہاں کے امتحانی پرچے بھی آکسفورڈ سے تیار ہوکر آتے ہیں۔ پاکستان میں طبقاتی نظام تعلیم کو ختم کرنے اور تمام تعلیمی اداروں کے لئے نظریہ پاکستان کی روشنی میں یکساں نظام اور نصاب تعلیم کی ضرورت ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ انہوں نے مفتی تقی عثمانی سے درخواست کی ہے کہ جن باتوں پر اسلامی جماعتوں میںاتفاق ہے ان کی بنیاد پر ان کو اکٹھا کرنے کی کوشش کی جائے۔