لاس اینجلس: ظالم امریکی پولیس اہلکاروں نے بے گھر شخص کو گولی مارکر ہلاک کردیا
لندن(بی بی سی ڈاٹ کام) ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں پولیس نے ایک جھڑپ میں ایک بے گھر شخص کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔ پولیس کے مطابق اس جھڑپ میں ملوث 3 پولیس اہلکاروں نے اس وقت گولی چلائی جب ہلاک ہونے والے شخص نے ایک پولیس اہلکار سے اس کی بندوق چھیننے کی کوشش کی۔ پولیس وہاں ڈکیتی کی اطلاع پر گئی تھی تاہم عینی شاہدین نے بتایا کہ ہلاک ہونے والا شخص ’’افریقہ‘‘ کے نام سے جانا جاتا تھا اور دماغی علاج کے بعد بے گھر ہوگیا اور سڑکوں پر رہ رہا تھا۔ پولیس کمانڈر اینڈریو سمتھ نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے کوئی اور بندوق برآمد نہیں ہوئی۔ واضح رہے کہ گذشتہ برس فرگوسن کے علاقے میں ایک سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد ہفتوں احتجاج ہوئے اور امریکہ پر نسل پرستی سے پاک نہ ہونے کے الزامات لگے۔ اس حالیہ ہلاکت کے واقعے کے بعد ٹوئٹر پر اس پر تنقید جاری ہے۔ ہلاک شدہ شخص کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ بے گھر تھا اور دس برس تک دماغی علاج کے ہسپتال میں زیر علاج رہا تھا۔ جو لوگ افریقہ کو جانتے تھے ان کا کہنا ہے کہ وہ ذہنی طور پر بے چین ضرور تھا لیکن پرتشدد نہیں تھا۔ لاس اینجلس میں موجود بی بی سی کے نامہ نگار ایلیسٹر لیتھ ہیڈ کا کہنا ہے کہ ویڈیو سے یہ واضح نہیں ہے کہ آخر ہوا کیا تھا۔ بی بی سی کے مطابق جس علاقے میں یہ واقعہ پیش آیا اس کا نام سکڈ رو ہے اور یہاں بڑی تعداد میں بے گھر افراد مقیم ہیں۔ لاس اینجلس کی چیمبر آف کامرس کے مطابق یہاں کی آبادی 8 ہزار سے 11 ہزار افراد پر مشتمل ہے اور بیشتر آبادی سیاہ فام ہے۔ اے بی سی نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق ہلاکت میں ملوث تینوں پولیس اہلکاروں کو واقعے کی تفتیش مکمل ہونے تک چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔ ایک عینی شاہد نے پولیس کو بتایا کہ ہلاک ہونے والا شخص چار پانچ مہینوں سے سڑکوں پر رہ رہا تھا۔