پنجاب : فوجی عدالتوں کو3 کیٹیگریز میں مقدمات بھیجے جا رہے ہیں
لاہور (معین اظہر سے) پنجاب میں فوجی عدالتوں میں 3 کیٹیگریز کے تحت مقدمات بھیجے جارہے ہیں۔ اس کیلئے ہوم سیکرٹری پنجاب نے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا ہے تاہم ایکشن پلان کے تحت پھانسی کے چار مجرموں کے کیس رحم کی اپیلیں وزارت داخلہ میں ابھی تک زیر التوا ہیں ان کی اپیلوں پر جلد فیصلے کرنے کا بھی عہد کیا گیا ہے۔ 24 افراد کو پنجاب میں پھانسی دی جانی تھی ان میں سے 14 کو دی گئی، 10 افرادکی پھانسی پر عملدرآمد نہیں ہوا۔ ایپکس کمیٹی کے حالیہ اجلاس میں طے کرلیا گیا ہے کہ دہشت گردی، فرقہ وارانہ دہشت گردی اور دھماکہ خیزمواد کے تحت قائم مقدمات صرف فوجی عدالتوں کو بھیجے جائیں گے جس پر ہوم سیکرٹری پنجاب نے وفاقی وزارت داخلہ کو ان کیسوں کے بارے میں خط لکھ دیا ہے۔ 1260 کیسز پانچ سال میں ان تین کیٹیگری میں درج ہوئے ہیں ان میں سے 459 کیسوں کے ملزم جیلوں میں ہیں 206 مقدمات کے فیصلے عدالتوں سے ہوچکے ہیں جن میں سے 166 کیس ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں اپیلوں پر ہیں۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ کے ذرائع کے مطابق ماڈل ٹائون سانحہ اور دیگر ایسے مقدمات جن میں سرکاری اداروں کی غفلت سے لوگ ہلاک ہوئے وہ انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں ہی رہیں گے انہیں فوجی عدالتوں میں نہیں بھیجا جائے گا۔ 9 فروری کو ہونے والے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پنجاب میں دہشت گردی، فرقہ وارانہ دہشت گردی اور دھماکہ خیز مواد ایکٹ کے تحت درج ہونے والے مقدمات فوجی عدالتوں میںبھیجے جائیں گے۔ کیٹیگری اے کے تحت زیادہ سنگین نوعیت کے مقدمات جن کی تعداد تقریباً 49 ہے ان میں کم سنگین نوعیت کے مقدمات کو کیٹیگری بی میںرکھا گیا ہے۔ کیٹیگری اے کے تحت زیادہ سنگین نوعیت کے مقدمات جن کی تعداد تقریباً 122 ہے، کے بارے میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ انہیں فوجی عدالتوں میں مرحلہ وار بھیجا جائے گا۔ ہوم سیکرٹری پنجاب نے پہلے مرحلہ میں کیٹیگری اے کے مقدمات کی فہرست وزارت داخلہ کو بھیج دی۔ اس وقت مذہبی دہشت گردی کے 282 کیس میں جو گزشتہ پانچ سال میں درج ہوئے، دہشت گردی کے 177 کیس درج ہوئے جن میں سے زیادہ تر کیس پہلے مرحلے میں بھیجے گئے ہیں۔ ایسی فرقہ وارانہ دہشت گردی جس میںکسی ایک فرد کو قتل کیا گیا ہے اس کے زیادہ تر کیس انسداد دہشت گردی عدالتوں میں رہیں گے۔ جس کیس میں کسی بڑے لیڈر کو قتل کیا گیا ہے یا ٹارگٹ کیا گیا ان کے کیس فوجی عدالت بھیجے جائیں گے۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ کے ذرائع کے مطابق کورہیڈ کوارٹرز پنجاب نے پہلی میٹنگ میں 24 ہائی پروفائل دہشت گردوںکو پھانسی دینے پر جواب مانگا ہے۔ 14 کو پنجاب میں پھانسی دے دی گئی تھی۔ 10 پھانسیاں زیر التوا ہیں۔ کور ہیڈ کوارٹرز نے اس پر رپورٹ طلب کی ہے۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ کے ذرائع کے مطابق جو ابتدائی ورکنگ پیپر بنا تھا، اس میں ماڈل ٹائون کا کیس بھی تھا تاہم ہوم سیکرٹری کے اعلیٰ افسروں نے اس کیس کو فہرست سے خارج کرادیا تھا۔