• news

ایکنک نے دیامر بھاشا ڈیم، ریلوے کی بحالی سمیت15 منصوبوں کی منظوری دیدی

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ایکنک (قومی اقتصادی کونسل) کی ایگزیکٹو کمیٹی نے 15 منصوبوں کی منظوری دیدی۔ منظور کئے جانے والے منصوبوں میں اسلام آباد میں نئے سیکرٹریٹ بلاک کی تعمیر، نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی ٹرانسمشن لائن بچھانے، مشین ریڈایبل پاسپورٹ اور ویزا مرحلہ دوم کے منصوبے شامل ہیں۔ اجلاس میں جن دوسرے منصوبوں کو منظور کیا گیا ہے ان میں 10 بلین روپے لاگت کا حامل ’’انڈومنٹ سکالرشپ فار سٹیٹ‘‘ منصوبہ شامل ہے جس کے تحت ایک انڈومنٹ فنڈ قائم کیا جائے گا اس کے تحت ذہین طلبہ کو شکالرشپ دی جائیں گے۔ وزارت پانی و بجلی کے دیامر بھاشا ڈیم کی زمین کے حصول اور ری سیٹلمنٹ کا منصوبہ بھی منظور کرلیا گیا۔ منصوبے کے تحت 37 ہزار 419 ایکڑ زمین حاصل کی جائے گی۔ 2008ء میں زمین کے حصول کے لئے 60 بلین روپے متاثرین کو دینے کی تجویز تھی تاہم متاثرین نے نرخ مسترد کردیئے۔ بعدازاں وزارت کمشن نے زمین کی قیمت میں اضافہ کرنے کی تجویز دی تو لاگت 33.5 بلین روپے سے بڑھ کر 49.9 بلین روپے ہوگئی۔ وزارت داخلہ کے مشین ریڈایبل پاسپورٹ کی مرحلہ دوم کی منظوری دی گئی۔ اس منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 5 ارب 97 کروڑ روپے ہے۔ اس کے تحت 65 ریجنل پاسپورٹ آفس قائم کئے جائیں گے۔ 83 پاکستانی سفارت خانوں میں ایم آر پی سسٹم لگایا جائے گا۔ حکموت پنجاب کے لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ اینڈ انفارمیشن مرحلہ اول منصوبے کی منظوری دی گئی۔ اس پر 12 ارب 26 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ حکومت پنجاب منصوبے کی فنڈنگ عالمی بنک اور اے ڈی بی کے قرضوں کے ذریعے کر یگی۔ اسلام آباد میں نئے سیکرٹریٹ بلاک کی تعمیر کے منصوبے پر 4 ارب 84 کروڑ 54 لاکھ روپے کا تخمینہ ہے۔ ایکنک نے ریلوے کے لودھراں، ملتان، خانیوال، شاہدرہ باغ مین لائن پر پرانے سگنل گیٹ تبدیل کرنے کے منصوبے کی منظوری دی۔ اس کیلئے 17 ارب 46 کروڑ روپے لاگت تخمینہ ہے۔ لنڈی کوٹری، حیدر آباد، میرپور خاص، کوٹری خانپور، روہڑی سبی، لودھراں پاکپتن، خانیوال شورکوٹ، سانگلہ ہل، وزیر آباد سیکشنز پر ریلوے لائن بہتر بنانے کا منصوبہ منظور کیا گیا ہے جس پر 11 ارب 54 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ ریلویز کے لئے 75 انجن خریدنے کی اصولی منظوری دی گئی۔ اس میں سے 55 انجن 4 ہزار ہارس پاور کے ہوں گے۔ منصوبے پر 46 ارب 81 کروڑ لاگت آئے گی۔ ریلویز کے مختلف سٹیشنز پر سگنل بدلنے، 780 بوگیوں کی خریداری، 20 بوگی بریک وینز کی خریداری کے منصوبوں کو بھی اصولی طور پر منظور کرلیا گیا۔ سیکرٹری منصوبہ بندی کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی ہے جو ان منصوبوں کے لئے دو سے تین سال میںپی ایل ڈی پی کے اندر دستیاب وسائل کی رپورٹ دے گی۔ سندھ زرعی پیداواری اضافے کا منصوبہ بھی منظور کیا گیا جس پر 30 ارب روپے لاگت آئے گی۔ تھرکول تک 100 کیوسک پانی لے جانے کا منصوبہ بھی منظور کیا گیا۔ باجوڑ، خیبر پی کے، مہمند ایجنسیوں میں پانی کے وسائل کی ترقی کے منصوبے کو منظور کیا گیا۔ ایکنک نے ہونہار طلبا کیلئے 10 ارب روپے کے وظائف دیامیر بھاشا ڈیم کے لئے زمین، بھاشا ڈیم کے متاثرین کے لئے 101 ارب روپے کے منصوبوں، نیلم جہلم منصوبے کی ٹرانسمشن لائن کیلئے 27 ارب روپے، مشین ریڈایبل پاسپورٹ منصوبے کیلئے 6 ارب روپے اور منگلا ڈیم متاثرین کے علاقوں میں سیوریج اور واٹر سپلائی سکیم کی منظوری دی۔ وفاقی ملازمین کیلئے نئے سیکرٹریٹ بلاک کی تعمیر کا منصوبہ بھی منظور کیا گیا ہے۔ آن لائن کے مطابق ایکنگ کی خصوصی کمیٹی نے دیامر بھاشا ڈیم کیلئے زمین خریدنے آبادکاری کیلئے 101,372 ملین روپے مختص کئے ہیں جن سے 37419 ایکڑ اراضی حاصل کی جائے گی۔ متاثرہ خاندانوں کی آبادکاری ہو گی۔ وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے بتایا کہ 10 ارب روپے کی لاگت سے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت ذہین اور مستحق طلبا کو وظائف دیئے جائیں گے۔ انڈومنٹ سکالرشپ پروگرام کے تحت ذہین طلبہ کی حوصلہ افزائی کیلئے 10 ارب روپے مختص کر دیئے ہیں۔ زراعت ریلوے کی بحالی فاٹا میں زرعی اراضی کی سیرابی کے منصوبے بھی منظور کئے گئے۔دیا میر بھاشا ڈیم کی زمین کے حصول کے منصوبے کی لاگت 60 بلین سے بڑھ کر 101.3 بلین روپے ہو گئی ایکنک میں پیش کی جانے والی دستاویز کے مطابق گلگت میں احتجاجی بعد وزارتی کمیٹی نے متاثرین کیلئے پیکیج منظور کیا تھا لاگت میں اضافہ کے علاوہ متاثرین کو سہولتیں دینے کی سفارش کی تھی۔ ماڈل ویلیج بنانے کی لاگت 343 بلین روپے سے بڑھا کر 8.7 بلین روپے ہوگئی۔

ای پیپر-دی نیشن