سینٹ الیکشن میں فاٹا آزاد ارکان کی حمایت، کھیل ایک ارب تک پہنچ گیا
اسلام آباد (انعام اللہ خٹک/ نیشن رپورٹ) سینٹ الیکشن میں فاٹا کی 4 نشستوں کیلئے ووٹنگ کے دوران فاٹا کے 11 ارکان پارلیمنٹ میں اتحاد کو ٹوٹنے سے بچانے کی بھرپور کوششیں شروع ہوگئیں اور اس مقصد کیلئے ایک ارب روپے کی سرمایہ کاری کی بھی تیاری کرلی گئی ہے۔ ایوان زیریں میں فاٹا کے 11 ارکان پارلیمنٹ، 2 حصوں میں تقسیم ہو چکے تھے، ایک طرف 6 آزاد ارکان اور دوسری طرف مسلم لیگ (ن)، تحریک انصاف اور جے یو آئی ف کے 5 ارکان تھے۔ فاٹا سے 4 نشستوں کیلئے 36 امیدوار میدان میں ہیں۔ جی جمال کی سربراہی میں 6 آزاد ارکان اسمبلی ووٹ دینے کیلئے امیدواروں کے انتخاب تقریباً مکمل کرچکے ہیں لیکن راتوں رات جے یو آئی (ف) کے مولانا جمال الدین، تحریک انصاف کے قیصر جمالی اور مسلم لیگ (ن) کے شہاب الدین خان، غالب وزیر اور نذیر خان نے اپنا گروپ تشکیل دیا اور ایک ارب روپے ہاتھ میں لیکر مخالف 6 آزاد ارکان کو اپنے ساتھ ملانے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ فاٹا کے ایک قانون ساز نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ’’دی نیشن‘‘ کو بتایا کہ اس نے منی ایکسچینج کے دفتر میں ایک ارب روپے کی رقم اپنی آنکھوں سے دیکھی ہے اور فاٹا کے ارکان اسمبلی کی بولیاں لگانے کی گیم اب ایک ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔ فاٹا کا یہ پانچ رکنی گروپ جن 4 امیدواروں کو ووٹ دیگا ان میں سابق سنیٹر عبدالرزاق آفریدی، منیر اورکزئی، سابق سنیٹر انجینئر راشد اور ثناء اللہ خان شامل ہیں۔ فاٹا کے رکن اسمبلی کے مطابق اس بھاری رقم سے فاٹا کے 6 آزاد ارکان پارلیمنٹ ساجد حسین طوری، جی جی جمال، ناصر خان، بلال رحمن، بسم اللہ خان اور شاہ جی گل آفریدی اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق آزاد گروپ نے سینٹ امیدواروں ملک مومن خان، تاج محمد آفریدی اور اورنگزیب خان اورکزئی کو سپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ تحریک انصاف نے خیبر پی کے کے علاوہ کسی بھی جگہ سے سینٹ کے الیکشن میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا ہے مگر فاٹا سے پی ٹی آئی کے رکن پارلیمنٹ قیصر جمجال اپنے انکل عبدالرزاق آفریدی کو ووٹ دینے کیلئے قومی اسمبلی جائیں گے۔ فاٹا کے رکن اسمبلی نے بتایا کہ فاٹا کے آزاد ارکان میں سے ہر ایک کو 10 کروڑ روپے کی یقین دہانی کرائی جا رہی ہے مگر دوسری جانب سے کی جانے والی پیشکش اس سے بہت زیادہ ہے۔ ان کے مطابق آزاد ارکان میں سے بعض کو بلا کر یہ رقم دکھائی گئی ہے تاکہ انہیں یقین دلایا جا سکے کہ ووٹ دینے پر انکی قیمت ادا کر دی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل سینٹ الیکشن میں فاٹا کے رکن پارلیمنٹ کو خریدنے کیلئے اتنی بڑی رقم میں نے ماضی میں کبھی نہیں دیکھی۔