راحیلہ مگسی کو سینٹ الیکشن لڑنے کی مشروط اجازت‘ سیاسی جماعتیں آئین سے فراڈ کر رہی ہیں‘ کیسے آنکھیں بند کر لیں : اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد (ایجنسیاں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) کی رہنما راحیلہ مگسی کی جانب سے الیکشن کمشن کے فیصلے کیخلاف دائر درخواست کو منظور کرتے ہوئے راحیلہ مگسی کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن روکنے، حلف نہ لینے کے احکامات جاری کرتے ہوئے چاروں صوبوں کے ایڈووکیٹ جنرلز، ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد اور دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے دو ہفتے میں جواب طلب کرلئے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمشن کی جانب سے سینٹ کے حالیہ انتخابات میں الیکٹرول پراسیس پر عملدرآمد نہیں ہو رہا۔ سیاسی جماعتوں کی جانب سے الیکشن کمشن کے رولز کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں، قانون بنانے والے خود آئین کو پامال کر رہے ہیں۔ راحیلہ مگسی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سینٹ کے حالیہ انتخابات کیلئے اسلام آباد کی خواتین کی نشست سے مسلم لیگ (ن) نے راحیلہ مگسی کو سینٹ کا ٹکٹ جاری کیا تھا جبکہ الیکشن کمشن کے سامنے مخالف امیدوار کی جانب سے چھ اعتراضات دائر کئے گئے تھے جس پر ریٹرننگ آفیسر نے درخواست گزار راحیلہ مگسی کے کاغذات نامنظور کئے تھے الیکشن کمشن کے فیصلے کیخلاف درخواست گزار کی جانب سے الیکشن ٹربیونل سے رجوع کیا گیا وہاں پر بھی اپیل خارج ہوئی۔ الیکشن کمشن رولز میں ریٹرننگ آفیسر کو کاغذات مسترد کرنے کا اختیار حاصل نہیں ہے جو الزامات عائد کئے گئے ہیں وہ بھی غیرقانونی ہیں۔ دوسری سیاسی جماعتوں کے امیدوار جو کوئی سندھ سے تعلق رکھتا کوئی پنجاب سے تعلق رکھتا ہے انہیں سیاسی جماعتوں نے ٹکٹ دیئے انہیں الیکشن لڑنے کیلئے اہل قرار دیا گیا ہے جبکہ میرے موکل کو صرف سزا دی جارہی ہے اس پر جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ سینٹ کے حالیہ انتخابات میں آئین کے ساتھ فراڈ کیا جارہا ہے، سیاسی جماعتوں کی جانب سے سینٹ کے حالیہ الیکشن میں نہ صرف آئین کی خلاف ورزی کی گئی ہے بلکہ آئین کا تحفظ کرنے والے خود آئین کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ مخالف امیدوار کے وکیل اعتزاز احسن نے دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ سینٹ کے رولز کے مطابق سینٹ انتخابات میں چاروں صوبوں کی نمائندگی ہوتی ہے سندھ سے تعلق رکھنے والا سندھ کی نمائندگی کرتا ہے جبکہ پنجاب سے تعلق رکھنے والا پنجاب کے عوام کی نمائندگی کرتا ہے لیکن مسلم لیگ (ن) نے راحیلہ مگسی کو سینٹ کا ٹکٹ اسلام آباد سے جاری کیا۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ سینٹ کے حالیہ انتخابات میں آئین کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں۔ تمام سیاسی جماعتیں آئین کے ساتھ فراڈ کر رہی ہیں، عدالت اس پر آنکھیں کیسے بند کر لے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ