آرمی چیف پنجاب پولیس میں 2008ء کے بعد بھرتیوں کی سکروٹنی کرائیں: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے موجودہ دور حکومت میں پولیس میں بڑی تعداد میں دہشت گرد بھرتی کئے گئے، دہشت گرد کانسٹیبل کی گرفتاری ناقابل تردید ثبوت اور ہمارے موقف کی تصدیق ہے، ایک ڈی پی او کا نام بھی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں آرہا ہے جسے پنجاب حکومت چھپانے کی کوشش کررہی ہے، آرمی چیف قومی ایکشن پلان کی مکمل کامیابی کیلئے پنجاب پولیس میں 2008ء کے بعد بھرتی ہونیوالے تمام اہلکاروں اور افسران کی ازسرنو سکروٹنی کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹائون میں پولیس کی وردیوں میں تربیت یافتہ دہشت گردوں نے ہمارے کارکنوں کو خون میں نہلایا۔ گزشتہ روز ٹیلیفون پر پارٹی رہنمائوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس میں دہشت گردوں کی بھرتیوں کا ٹاسک ایک سابق صوبائی وزیر قانون کے پاس تھا جو ماڈل ٹائون دہشت گردی کیس کا مرکزی ملزم بھی ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کی ’’جوک‘‘ انویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ قاتلوںتک پہنچنا چاہتے ہیں تو جسٹس باقر نجفی کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ پڑھیں، قاتلوں کے چہرے انکے سامنے آجائینگے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے شہداء کے خون کا حساب لینے کیلئے کارکن پھر سے تیار ہوجائیں، اب ظلم کے نظام کے خاتمے کی ابتدا سانحہ ماڈل ٹائون کے قاتلوں کی پھانسی سے ہوگی۔