سانحہ نانگا پربت کے 2 ملزم گلگت جیل سے عملے کی ’’برین واشنگ‘‘ کر کے بھاگے
گلگت (بی بی سی ڈاٹ کام) گلگت بلتستان کی جیل سے دو قیدیوں کے فرار کی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ یہ قیدی جیل کے اہلکاروں کی برین واشنگ کے بعد ان کی مدد سے فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔ بی بی سی کے مطابق قیدیوں کے فرار کا واقعہ گذشتہ جمعرات کو پیش آیا جب نانگا پربت کیس کے چار ملزموں نے ضلعی جیل سے بھاگنے کی کوشش کی۔ اس دوران عملے کی فائرنگ سے ایک قیدی ہلاک اور ایک زخمی حالت میں پکڑا گیا تھا جبکہ دو قیدی فرار ہو گئے۔ فرار کے واقعے کی تحقیقاتی ٹیم میں شامل ایک اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ 2013 میں نانگا پربت بیس پر دس غیرملکیوں کو قتل کرنے کے مقدمے میں گرفتار ہونے والے 10 ملزمان کو ضلعی جیل کی تین مختلف بیرکوں میں رکھا گیا تھا۔ بیرکوں کے باہر تعینات جیل اہلکاروں کے ساتھ ملزموں نے نہ صرف تعلقات بڑھائے بلکہ اْنہیں ان وجوہات کے بارے میں بتایا جن کو بنیاد بناتے ہوئے انہوں نے ایسے افراد اور اداروں کے خلاف لڑائی کرنے کا فیصلہ کیا جو ان کے نظریات کی مخالفت کرتے ہیں۔ اہلکار کے مطابق اب تک کی تحقیقات میں اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ ملزموں کے ساتھیوں نے جیل کے اہلکاروں کے ساتھ جیل کے باہر بھی روابط رکھے ہیں اور مبینہ طور پر اْن کی ضروریات کا بھی خیال رکھا گیا ہے۔ ادھر مفرور قیدیوں حبیب اللہ اور لیاقت علی کی تلاش کے لیے پولیس اور ایف سی کا سرچ آپریشن جاری ہے تاہم کوئی کامیابی نہیں مل سکی۔ پولیس کے مطابق اس کے علاوہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب گلگت اور اس کے قریبی علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران چار افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے جن کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے اس وقوعہ سے قبل تین مرتبہ ملزمان سے جیل میں ملاقات کی تھی۔