پاکستان بھارت کشیدگی خطے کے استحکام اور افغان سٹرٹیجی کیلئے سنگین خطرہ ہے: جنرل آسٹن
واشنگٹن (آن لائن+ اے پی پی) امریکی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی خطے کے استحکام اور افغان سٹرٹیجی کیلئے سنگین خطرہ ہے۔ انہوں نے سینٹ کمیٹی کو بتایا کہ امریکی فوج کا انخلاء افغانستان اور پاکستان کے ساتھ امریکہ کے تعلقات میں بہتری کا بھی موقع ہے یہ اقدام دونوں ممالک کیلئے سرحدی علاقوں میں دہشت گردوں اور انتہا پسندوں سے نمٹنے کیلئے مشترکہ اقدامات کی حوصلہ افزائی کریگا۔ انہوں نے کہا آپریشن کے باوجود انتہاپسند علاقائی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں، امریکی انخلا پاکستان اور افغانستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری کا موقع ہے۔ امریکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کشیدگی میں کمی اور فوجی تعاون کے فروغ کیلئے اعتماد سازی کے اقدامات کے نفاذ کے بارے میں کام کرتا رہا ہے۔ امریکہ خطے میں اپنے قومی مفادات، علاقائی سلامتی کیلئے سنگین خطرے کا باعث بننے والے گروپوں کیخلاف مشترکہ آپریشنز کیلئے بھی اہم اقدامات کریگا۔ عسکری قیادت کے ساتھ روابط کے فروغ اور مشترکہ تربیتی پروگراموں کے ذریعے فوجی سطح پر تعلقات اور تعاون بڑھایا جائے گا۔ اگرچہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں پاک فوج انتہا پسندوں کیخلاف کامیاب آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے تاہم یہ گروپ ابھی تک علاقائی سلامتی کیلئے خطرہ ہونے کے ساتھ ساتھ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کیخلاف حملوں کی منصوبہ بندی کررہے ہیں وہ مہلک ہتھیاروں تک رسائی کیلئے بھی کوشاں ہیں۔دریں اثناء امریکی نائب وزیر دفاع کرسٹائن ورمود نے کمیٹی کے روبرو اپنے بیان میں کہا امریکہ پاکستان کے ساتھ ملکر کام کرنا جاری رکھے گا۔ پاکستان القاعدہ کیخلاف ہماری جنگ میں اہم اتحادی ہے اور افغانستان کی سلامتی میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔ جنرل آسٹن نے کہا کہ امریکی افواج کی واپسی سے پاکستان اور افغانستان کے ساتھ ہمارے تعلقات کو ماحول پر لانے کا موقع فراہم ہوا ہے جس کے باعث دونوں ممالک پر تشدد انتہا پسند تنظیموں کے خاتمہ کیلئے مشترکہ کوششیں کرینگے۔