پناہ مانگتا ہوں اس سیاست سے جو فراڈ اور پیسے کی بنیاد پر ہو: سراج الحق
اسلام آباد(صباح نیوز) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں جمہوریت اور سیاست صاف شفاف ہو جس پر لوگوں کا اعتماد ہو جس سیاست میں پیسہ چلے اس کا کوئی فائدہ نہیں۔میں بطور سیاسی ورکر یہ کہتا ہوں کہ میں جس طرح شیطان سے پناہ مانگتا ہوں اسی طرح پناہ اس سیاست سے مانگتا ہوں جو جوڑ توڑ اور فراڈ اور پیسے کی بنیاد پر ہو۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی شکایت کے باوجود کہ لوگ ہمارے پاس ووٹ لینے کے لیے پیسے کی آفر کرتے ہیں مگر الیکشن کمشن نے بھی شفاف طریقہ اب تک نہیں بتایا اور اس گندے کھیل کو ناکام بنانے کی کوئی تدبیر نہیں سوچی مجھے افسوس ہے کہ الیکشن کمشن بھی لکیر کی فقیر بن کر اسی راستے پر چل رہا ہے جس پر ماضی کے الیکشن کمشن چلے ہیں یہ الیکشن کمشن کا فرض ہے کہ وہ کوئی شفاف طریقہ نکالے۔ نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو میں سراج الحق نے کہا کہ ہمارا یہ بھی موقف ہے کہ پیسے اور لالچ کی بنیاد پر ووٹ کا استعمال نہیں ہونا چاہیے اور ممبران اسمبلی کا فرض ہے کہ وہ ان لوگوں کو شکست سے دوچار کریں جو پیسے کی بنیاد پر سینیٹر بننا چاہتے ہیں۔ ایسے لوگ جب کامیاب بھی ہو جاتے ہیں تو اپنی ذات کے لیے کام کرتے ہیں وہ صوبے ملک و قوم کے لیے کچھ نہیں کرتے اس وقت اسمبلی توڑنا نہ توڑنا اہم سوال نہیں ہے بنیادی مسئلہ ہے ۔ پیسے کی بجائے صلاحیت کو دیکھا جائے کہ کون اس صوبے کی خدمت کر سکتا ہے۔ پیسے کی بنیاد پر ماضی میں جتنے لوگ کامیاب ہوئے ایسا بھی ہوا ہے کہ ایک باپ اور دو بیٹے بھی ایک اجلاس میں شریک ہوئے مگر انہوں نے صوبے کے لیے کچھ نہ کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ تمام ممبران کو بلایا گیا انہیں نصیحت بھی کی گئی اور مشورہ بھی دیا گیا میرا یقین ہے کہ پی ٹی آئی کے لوگ اور جماعت اسلامی اور جمہوری اتحاد کے ممبران اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کریںگے۔