قانونی کتب کیس: وفاقی، صوبائی سیکرٹریوں کو بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں غلطیوں پر مبنی قانونی کتب کی اشاعت کے خلاف ازخود نوٹس کے فیصلے پر عملدرآمد کے حوالے سے مقدمہ کی آئندہ سماعت 4 اپریل کو ہوگی۔ عدالت کی جانب سے پہلے وفاقی اور صوبائی حکومتوں اور بار کونسلوں کو نوٹسز جاری کئے گئے تھے تا کہ اغلاط سے پاک قانونی کتب کی طباعت کو یقینی بنانے کے لیے موثر طریقۂٔ کار وضع کیا جائے یا قانون سازی کی جائے اور قوانین کو عام شہریوں کے لئے قابل فہم اردو اور صوبوں کی مقامی زبانوں میں ترجمہ کیا جائے۔ عدالت نے وفاقی وزارتِ قانون و انصاف اور انسانی حقوق کو ہدایات دی ہیں کہ قانونی کتب کی بڑھتی ہوئی اغلاط سے پُر طباعت کو روکنے کی غرض سے طریقۂ کار ترتیب دیں۔ وفاق کی نگرانی میں تمام صوبائی محکمہ قانون میں نگرانی اور ماہرین کی تعنیاتی کی جائے اور وفاقی وزارتِ قانون اور صوبائی محکمہ جات قانون، مصدقہ اور مستند اشاعت و طباعت کو یقینی بنائیں۔ اعلامیہ کے مطابق عدالت عظمیٰ نے وفاقی اور صوبائی قانونی سیکرٹریوں کو ہدایات کی ہے کہ وہ ایک تحریری حلف نامہ عدالت میں جمع کروائیں کہ عدالتی احکامات پر کب تک عمل درآمد ہوجائے گا اور پیش رفت رپورٹ پیش کریں جس کا جائزہ لیکر عدالت مزید احکامات جاری کرے گی۔