بلوچستان میں حالات سوچے سمجھے منصوبے کے تحت خراب کئے جا رہے ہیں: اختر مینگل
کوئٹہ (نوائے وقت نیوز) بی این پی کے سربراہ اختر مینگل نے کہا ہے کہ وکلاء اور سیاستدانوں نے جس مقصد کے لئے قربانیاں دیں وہ حاصل نہیں ہو سکا۔ ہائیکورٹ بار روم میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حالات سوچے سمجھے منصوبے کے تحت خراب کئے جا رہے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کو ڈرائینگ روم تک محدود کر دیا گیا امن و امان کے لئے جتنا بجٹ مختص کیا جاتا ہے اتنا ہی مسئلہ گھمبیر ہو گیا۔ ملک میں عدالتیں، سکول، مساجد، کھیلوں کے میدان اور امام بارگاہیں تک محدود نہیں۔ وکلاء سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا واقعی عدالتیں آزاد ہو گئی ہیں، حق بات پر مساجد سے فتوے تو ملتے ہی ہیں اب توہین عدالت کا خدشہ بھی پیدا ہو گیا۔ انہوں نے کہا صوبے کے سیاسی کلچر کو آلودہ کر دیا گیا ہے۔ پشتون، بلوچ، ہزارہ اور آباد کاروں کو حق کے حصول کے لئے آگے آنا ہوگا۔ اختر مینگل نے کہا کہ ہم نا امید اور کم حوصلہ نہیں ہیں۔ آنے والے حالات کے لئے سب کو مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے وکلاء اور سیاسی جماعتیں حقیقی جمہوریت اور آزاد عدلیہ کے لئے کوشش کریں گے۔