بھارت میں سوائن فلو 1500افراد کی جانیں لے چکا، پاکستان میں حکام غافل
نئی دہلی (نیوز ڈیسک) بھارت میں مادہ خنزیر سے انسانوں میں پھیلنے والی موذی وبا ’’سوائن فلو‘‘ سے 2ماہ کے دوران 1500افراد ہلاک ہو چکے جبکہ 26ہزار افراد اس بیماری کے وائرس ’’ایچ ون این ون‘‘ سے متاثر ہوئے ہیں۔ سوائن فلو نے ریاست گجرات کی اسمبلی کے سپیکر سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادیو، اداکار انیل کپور کی بیٹی اداکارہ سونم کپور کو بھی اپنی لپیٹ میں لیا ہے۔ نئی دہلی میں ’’یونین ہیلتھ منسٹری‘‘ مرکزی وزارت صحت کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ریاست راجھستان کے وزیر خوراک ہیم سنگھ بھی سوائن فلو سے بیمار پڑ گئے ہیں انکا سوائن فلو ٹیسٹ پازیٹو آیا ہے اور ہیم سنگھ کو جے پور کے ہسپتال آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا ہے۔ بھارتی وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق گجرات میں سوائن فلو سے 345افراد ہلاک 5715متاثر ہوئے۔ راجھستان میں 343افراد ہلاک 6ہزار 30افراد متاثر ہوئے۔ اسی طرح مہاراشٹر اور اسکے دارالحکومت ممبئی میں 2703افراد وائرس کی لپیٹ میں آئے۔ مدھیہ پردیش میں سوائن فلو نے 201افراد کی جانیں لیں جبکہ 16سو سے زائد بیمار ہوئے۔ سوائن فلو سے اتردیش اور نئی دہلی بھی لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ بھارت کی مختلف ریاستوں میں سوائن فلو کے تیزی سے پھیلنے اتنی ہلاکتوں کے باوجود پاکستان میں حکومت کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی، ہوا کے ساتھ اڑ کر پھیلنے والے اس کے جراثیم پاکستان بھی منتقل ہونے کا خدشہ طبی ماہرین نے ظاہر کیا ہے تاہم پاکستانی پنجاب اور سندھ جو بھارت سے متصل ہیں میں سوائن فلو کے ممکنہ پھیلائو کو روکنے کیلئے کوئی حکمت عملی تیار ہوئی ہے نہ حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔ سندھ حکومت کے محکمہ صحت نے گونگلوئوں سے مٹی جھاڑنے کے مصداق ایک ریڈ الرٹ تمام ہسپتالوں کو دو روز قبل جاری کر دیا ہے مگر عملی طور پر کسی ہسپتال میں آئسولیشن وارڈز بنائے گئے ہیں نہ سوائن فلو کے تدارک کی ادویات منگوائی گئی ہیں۔ اسکے علاوہ جنگلی سورئوں کے خاتمے کی بھی کوئی تیاری نظر نہیں آ رہی جن سے یہ موذی وائرس انسانوں کو منتقل ہوتا ہے۔