قصور، فیصل آباد میں خواتین اور بچے سے زیادتی
قصور+ فیصل آباد (نامہ نگاران+ نمائندہ نوائے وقت+ نمائندہ خصوصی) قصور، فیصل آباد میں لڑکی، خاتون اور کمسن بچے سے زیادتی۔ قصور کے نواحی گائوں اولکھ میں اوباش ملزم نے جواں سالہ لڑکی کے ساتھ زبردستی زیادتی کر ڈالی۔ نذیر احمد کی بیٹی (ک) اپنے چچا کے گھر بونگا بلوچاں آئی ہوئی تھی کہ طبیعت خواب ہونے پر وہ قریبی ہسپتال سے دوائی لینے گئی تو مبینہ طور پر ہسپتال میں ملازم شفیق اسے ایک خالی کمرے میں لے گیا اور زبردستی زیادتی کر ڈالی۔ پولیس تھانہ پھولنگر مصروف تفتیش ہے۔ قصور میں شہریوں نے بچے اغوا کرکے فروخت کرنے والے گروہ کے ایک کارندے کو دس روز قبل اغوا ہونے والے بچے سمیت قابو کر کے پولیس کے حوالے کردیا۔ دس روز قبل کوٹ حلیم خاں سے اغوا ہونیوالا 13 سالہ بچہ جھولے والوں سے برآمد، ایک ملزم کو شہریوں نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا جبکہ دوسرا فرار، ارشد نامی ملزم بچے سے زیادتی کرتا رہا۔ غریب محنت کش اختر علی کا 13 سالہ بیٹا ناظم جو کوٹ حلیم خاں کا رہائشی ہے، دس روز سے لا پتہ تھا جس پر تھانہ بی ڈویژن قصور میںرپورٹ بھی اندراج کر وائی گئی مگر سراغ نہ مل سکا۔ علاقے کے نوجوانوں نے اپنے طور پر سراغ لگایا تو جھولے والوں سے 13 سالہ بچہ ناظم برآمد ہوگیا۔ بچے نے بتایا ارشد ملزم مجھ سے روزانہ زیادتی اور تشدد کرتا تھا جس ملزم کوگرفتار کرلیا گیا۔ وہ اپنانام غلام محمد ولد نور ماہی بتاتا ہے اور لاہور کا رہائشی ہے جبکہ ارشد علی فرار ہوگیا۔ علاوہ ازیں فیصل آباد، ساہیوال میں کمسن بچے، خاتون اور لڑکی سے زیادتی کی گئی۔ تھانہ روڈالہ کے علاقے چک نمبر 376گ۔ب کے محمد جاوید کی ہمشیرہ (آ) سے عمرحیات اور مظہر نے زیادتی کی۔ چک 274 گ۔ب کے محمد شریف کا بیٹا ظفراقبال جوتے سلائی کروانے انور کے پاس گیا جس نے ورغلا کر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ ساہیوال میں چک نمبر 85/6 آر میں (ص۔ب) اپنے گھر میں اکیلی موجود تھی ملزم رفیع خان زیادتی کر کے فرار ہو گیا۔