علاقائی سلامتی کیلئے بحر ہند میں مضبوط سکیورٹی ضروری ہے: بھارتی وزیراعظم
کولمبو(آن لائن) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ بحرہند میں مضبوط بنیادوں پر سکیورٹی وقت کی ضرورت ہے۔بھارتی وزیراعظم سری لنکا پہنچے تو بندرانائی کے ایئر پورٹ پر بھارتی وزیراعظم کا استقبال سری لنکن وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے، وزیر خارجہ منگلا سمارا ویرا اور دیگر سرکاری حکام نے کیا۔ بعدازاں نریندر مودی نے سری لنکن صدر اور دیگر حکام سے ملاقاتیں کیں جبکہ سری لنکن پارلیمنٹ سے خطاب بھی کیا۔ سری لنکن پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے کہا کہ علاقائی سلامتی کیلئے بحرہند میں مضبوط سکیورٹی فاؤنڈیشن ضروری ہے اور ہماری خوشحالی کے لئے ہمارے ممالک اور خطے میں امن کیلئے مضبوط بنیادوں پر سکیورٹی ہونا ضروری ہے اس کیلئے ہمیں بھارت، سری لنکا اورمالدیپ کے ساتھ ساتھ خطے کے دوسرے ممالک کے ساتھ بحرہند میں میری ٹائم سکیورٹی تعاون کو مزید فروغ دینا ہوگا۔مودی نے مزید کہا کہ سری لنکا کے نئے صدر میتھری پالا سری سینا نے سمندری معیشت پر توجہ مرکوزکرنے کیلئے ایک ٹاسک فورس کے قیام پر اتفاق کیا ہے جو دونوں ممالک کے سٹرٹیجک مفادات کے لئے ضروری ہے۔ اس موقع پر انہوںنے ٹرنکومالی کی بندرگاہ کو پٹرولیم کا علاقائی مرکز بنانے کیلئے بھارت کی طرف سے مدد فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ مودی تاملوں کے مرکز جافنا شہر بھی گئے اور وہاں کے حکام سے ملاقاتیں کی۔قبل ازیں بھارتی وزیراعظم نے کولمبو میں سری لنکن صدر سے مختصر ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے سری لنکاکی نئی حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس علاقے کو زیادہ سے زیادہ خود مختاری دے۔ نریندر مودی کاکہناتھا کہ تاملوں کو متحدہ سری لنکا میں مساوات انصاف امن اور وقار کے ساتھ زندگی گزارنے کی اجازت ہونی چاہئے۔ انہوںنے 1987میں ہونیوالی آئینی ترمیم پر مکمل اور فوری عمل در آمد پر زور دیا جس میں انہیں سیاسی خود مختاری کی ضمانت دی گئی ہے۔ اس موقع پر سری سینا نے تاملوں اور سنہالی اکثریت کے ساتھ نئے سرے سے مفاہمت کا وعدہ کیا۔ بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی نے گزشتہ روز سری لنکا کے دورے کے دوران سری لنکا سے چار سمجھوتوں پر دستخط کئے ہیں۔ ان سمجھوتوں میں کسٹمز‘ نوجوانوں کی ترقی اور سری لنکا میں رابندر ناتھ‘ ٹیگور کی یادگار تعمیر کرنے کے سمجھوتے شامل ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیراعظم ان دنوں بحر ہند کے تین اہم ملکوں کے دورے پر ہیں‘ اس دورے کا ایک مقصد سری لنکا کو چین کے اثرورسوخ کے دائرہ سے باہر نکالنا ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی نے سری لنکا کے ساتھ تجارت کو بڑھانے کے لئے کسٹمز کی مشکلات کے خاتمے کے لئے اقدامات کا اعلان کیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس چین کی ایک آبدوز نے کولمبو کا دورہ کیا تھا جس پر بھارت نے بڑے پیچ و تاب کھائے تھے۔ ماہرین کے مطابق سری لنکا کی نئی حکومت چین کے ساتھ تعلقات رکھتے ہوئے بھارت کی طرف جھکاؤ رکھتی ہے۔