چین اسلحہ برآمد کرنے والا تیسرا بڑا ملک بن گیا، سب سے زیادہ پاکستان کو فروخت کیا گیا
سٹاک ہوم(اے ایف پی + رائٹر + ایجنسیاں) جرمنی اور فرانس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے امریکہ اور روس کے بعد چین دنیا کا تیسرا بڑا اسلحہ برآمد کرنے والا ملک بن گیا ہے۔ پاکستان چینی اسلحے کا سب سے بڑا خریدار ہے۔ اس بات کا انکشاف سٹاک ہوم میں قائم تھنک ٹینک نے کیا۔ سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (سپری) نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ 2010ء سے 2014ء کے درمیانی عرصے کے دوران کئی ارب ڈالروں پر مشتمل اسلحے کی عالمی تجارت میں سولہ فیصد تک کا اضافہ ہوا۔ سپری کے مطابق اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ روایتی ہتھیاروں کی عالمی برآمدات میں اپنے 31 فیصد حصے کے ساتھ امریکہ سرفہرست ہے۔ روس اپنے 27 فیصد حصے کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ اگلے تین ہتھیاروں کے برآمد کنندگان اپنے تقریباً پانچ فیصد کے حصے کے ساتھ کافی پیچھے ہیں، جرمنی چوتھے پر فرانس سے کچھ آگے ہے۔ دو تہائی سے زیادہ چینی برآمدات تین ایشیائی ملکوں کے حصہ میں آئیں، جن میں پاکستان کل برآمدات کے اکتالیس فیصد کی خریداری کررہا ہے، اس کے بعد بنگلہ دیش اور میانمار ہیں۔ اس عرصے کے دوران افریقہ میں 18 اقوام بھی بیجنگ کے اسلحے کی گاہک تھیں۔دنیا کے ایک بڑے اسلحہ برآمدکنندہ روس کا سب سے بڑا گاہک بھارت تھا۔ اسلحے کی کل درآمدات میں سے بھارت نے ستر فیصد کی خریداری روس سے کی تھی۔امریکہ سے اسلحہ خریدنے والے گاہکوں کی تعدادسب سے زیادہ رہی۔ امریکی اسلحہ کی کل برآمدات میں سے صرف نو فیصد حصے کی خریداری کے ساتھ شمالی کوریا سرفہرست تھا۔اسلحہ کے سرفہرست برآمدکنندگان کے درمیان چین کی فروخت میں پچھلے پانچ سال کے دوران 143 فیصد تک کا اضافہ ہوا۔ یوکرین اور روس کی برآمدات میں اضافہ ہوا، جبکہ جرمنی اور فرانس کی درآمدات میں کمی آئی۔سپری نے واضح کیا ہے کہ یہ اعدادوشمار اسلحہ کی ترسیل کے حجم کی عکاسی کرتے ہیں، نہ کہ سودے کی مالیاتی قیمت کی۔اسلحہ کی تجارت میں پچھلی دہائی کے دوران اضافہ ہوا لیکن یہ حجم اس سے ایک تہائی کم رہا، جو 1980 کی دہائی کی ابتدا میں انتہائی بلند سطح پر پہنچ گیا تھا۔