• news

الطاف دو مرتبہ گرفتار، این آر او کے تحت 72 مقدمات سے بری ہوئے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) نومبر 2009ء میں این آر او کے تحت مقدمات سے بری کئے جانے کے بعد گزشتہ روز متحدہ کے قائد الطاف حسین پر پہلی بار مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس سے قبل ان پر 72 فوجداری مقدمات قائم تھے۔ اس طرح الطاف حسین قومی مفاہمتی آرڈیننس (این آر او) سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والی شخصیت ہیں۔ این آر او کے تحت ان پر قائم جو 72 مقدمات واپس لئے گئے ان میں 31 قتل، 11 اقدام قتل، 3 اغوا اور 25 بلوہ کے مقدمات شامل تھے۔ خیال رہے این آر او کے تحت سیاستدانوں کیخلاف 3576 مقدمات مقدمات واپس لئے گئے تھے جو مجموعی طور پر 3230 سیاستدانوں پر قائم تھے۔ ان میں سے 182 مقدمات متحدہ کے رہنمائوں پر تھے جن میں 23 فاروق ستار کیخلاف تھے۔ اس آرڈیننس کے تحت سیاستدانوں اور بیوروکویٹس کو 1986ء سے 1999ء کے درمیانی عرصے کے الزامات سے بری کیا گیا تھا۔ الطاف کو پاکستان میں دو مرتبہ گرفتار بھی کیا جاچکا ہے۔ بنگلہ دیش میں موجود بہاریوں کی پاکستان واپسی کیلئے مزار قائد پر ایک مظاہرے میں شرکت کرنے پر الطاف حسین کو 2 اکتوبر 1979ء میں گرفتار کیا گیا تھا اور 9 ماہ قید اور 5 کوڑوں کی سزا سنائی گئی۔ سزا پوری ہونے کے بعد انہیں 28 اپریل 1980ء کو رہائی ملی۔ 1987ء میں حکومت نے متحدہ کے ورکرز کیخلاف کریک ڈائون کیا تو الطاف حسین نے 30 اگست کو اس شرط پر گرفتاری دیدی کہ پارٹی ورکرز کی گرفتاریاں روکی جائیں۔ متحدہ نے 1987ء کے بلدیاتی الیکشن میں کامیابیاں حاصل کیں جس کے بعد سیاسی دبائو پر 7 جنوری 1988ء کو الطاف حسین کو رہا کردیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن