• news

پیپلزپارٹی نے متحدہ کو سندھ حکومت میں شامل کرنے کی حمایت کر دی، کڑے وقت میں تنہا نہیں چھوڑیں گے: زرداری

کراچی (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) پیپلز پارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پر بُرا وقت ہے، سینٹ الیکشن میں اس نے ہمارا بھرپور ساتھ دیا، ہم کڑے وقت میں ایم کیو ایم کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے سینٹ الیکشن میں ساتھ دیا، ساتھ چھوڑنا بے وفائی ہو گی۔ سابق صدر نے یہ بات منگل کو بلاول ہائوس میں پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی کو دیئے گئے ظہرانہ میں کیں۔ انہوں نے ایم کیو ایم کو حکومت میں شامل کرنے کیلئے ارکان سے طلب کی جس پر ارکان اسمبلی نے ایم کیو ایم کو حکومت میں شامل کرنے کی حمایت کردی جس پر آصف علی زرداری نے کہا کہ فیصلہ ہو گیا اور ارکان کی رائے آگئی۔ انہوں نے ایم کیو ایم سے مذاکرات کے لئے کمیٹی قائم کر دی اور کہا کہ مفاہمت کا عمل جاری رہے گا۔ میں نے ایم کیو ایم سے کہا تھا کہ سینٹ کے انتخابات کے بعد حکومت میں شامل ہو جائیں۔ آصف علی زرداری نے پیپلز پارٹی کو بلدیاتی انتخابات کیلئے گرین سگنل دیدیا اور کہا کہ بلدیاتی انتخابات اتحادیوں کیساتھ ملکر لڑیں گے اور کامیابی حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں گورنر راج کی کوئی ضرورت نہیں، سینٹ انتخابات میں یہاں کوئی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی، سندھ پر حکمرانی کی باتیں کرنیوالوں کو سینٹ الیکشن میں شفافیت کو بھی دیکھنا چاہئے۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے ایم کیو ایم سے باضابطہ بات چیت کیلئے وزیراعلیٰ سندھ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی جو ایم کیو ایم سے رابطہ کرکے سندھ حکومت میں شمولیت کے حوالے سے بات چیت کرے گی۔ ظہرانے میں وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، شیری رحمن، فریال تالپور، صوبائی وزراء اور پیپلز پارٹی کے ارکان سندھ اسمبلی نے شرکت کی۔ آصف علی زرداری نے تمام ارکان سندھ اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے پوچھا کہ اگر ایم کیو ایم کو سندھ حکومت کا حصہ بنایا جائے تو آپکی رائے کیا ہے۔ اس پر ظہرانے کے شرکاء خاموش رہے جس پر آصف علی زرداری نے کہا کہ کیا اسے ہاں ہی سمجھا جائے ۔کوئی بولے نہ بولے نادر مگسی آپ تو بولیں میں نے جو فیصلہ کیا ہے اس حوالے سے آپ کیا کہتے ہیں؟ میر نادر مگسی نے کہا کہ میں ایم کیو ایم کو پسند نہیں کرتا تاہم سینٹ الیکشن کے موقع پر متحدہ سے جو کمٹمنٹ ہوئی ہے وہ پوری ہونی چاہئے۔ آصف زرداری نے کہا کہ سینٹ کے انتخابات میں سندھ میں کوئی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی۔ جو لوگ ہارس ٹریڈنگ کا شور مچا رہے تھے وہ خود اس میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما میاں رضا ربانی بلامقابلہ چیئرمین سینٹ منتخب ہوئے جو ملک میں جمہوریت کی مضبوطی کی علامت ہے۔ آصف زرداری نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات عام انتخابات سے زیادہ اہم ہیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنما ،کارکنان اور ارکان سندھ اسمبلی انتخابات کی تیاریاں شروع کردیں۔ ہم تمام نشستوں پر امیدوار کھڑے کریں گے اور بلدیاتی انتخابات کے موقع پر بھی مفاہمتی پالیسی کو جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے وزیرا علیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کو تیز کیا جائے اور حکومت سندھ کی اولین ترجیح عوام کے مسائل کا حل ہونا چاہئے۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال، ایم کیو ایم، پی پی ورکنگ ریلیشن شپ اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ الطاف حسین اور آصف زرداری نے اتفاق کیا کہ ایم کیو ایم اور پی پی کے درمیان مفاہمت سندھ کیلئے خوش آئند ہے۔ ترجمان کے مطابق ایم کیو ایم کی حکومت میں شمولیت سے متعلق فیصلوں کی تفصیل سے بھی آگاہ کیا گیا اور اتفاق کیا گیا کہ دونوں پارٹیوں میں مفاہمت صوبے کیلئے خوش آئند ہے۔ آصف زرداری نے کہا کہ دونوں جماعتیں عوام کی خوشحالی کی جدوجہد کرتی رہیں گی۔ الطاف حسین نے کہا کہ عوام کے بنیادی حقوق کیلئے پُرامن جدوجہد جاری رکھیں گے، دونوں رہنمائوں نے سانحہ یوحنا آباد میں ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا۔

ای پیپر-دی نیشن