ایک ماہ کے دوران 400 مجرموں کو تختہ دار پر لٹکائے جانے کا امکان`
لاہور(امریز خان+نیشن رپورٹ) صدر سے رحم کی اپیل مسترد ہوجانے والے 400مجرموں کو ایک ماہ کے دوران تختہ دار پر لٹکائے جانے کا امکان ہے اس بات کا اظہار جیل خانہ جات کے ایک سینئر افسر نے دی نیشن سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پھانسیوں پر عملدرآمد میں تیزی کا فیصلہ حکومت کی طرف سے کیا گیا ہے اور گزشتہ اڑھائی ماہ کے دوران 39 کے قریب مجرموں کو پھانسی دی جاچکی ہے جبکہ 4مزید مجرموں کو آج پھانسی دی جائے گی ۔ انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ 400 مجرموں کو 18 اپریل تک پھانسی دی جائے گی ایک اور عہدیدار نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ جن مجرموں کو پھانسی دی جانی ہے ان کی اصل تعداد پنجاب کی مختلف جیلوں سے معلومات اکٹھی کیے جانے پر ہی سامنے آسکتی ہے کیونکہ صدر کی طرف سے رحم کی اپیلیں مسترد ہونے پر سپرنٹنڈنٹ جیل کو صوبائی محکمہ داخلہ کے ذریعے بھجوائی جاتی ہیں اور بلیک وارنٹ ٹرائل کورٹ جاری کرتی ہے ایک رپورٹ کے مطابق پنجاب کے مختلف جیلوں میں 5547 سزائے موت کے مجرم ہیں جن میں 44 خواتین ہیں ان میں سے 1545 مرد اور 14 خواتین مجرموں کی درخواستیں لاہور ہائیکورٹ میں زیرالتوا ہیں جبکہ 350 مردوں اور ایک خاتون کی اپیل سپریم کورٹ میں ہے 175 کی صدر کے پاس جبکہ ایک کی جی ایچ کیو کی طرف سے زیر التوا ہے 9 کی رحم کی اپیلیں مسترد ہوچکی ہیں مگر انہیں پھانسی نہیں دی گئی کیونکہ انہوں نے سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی درخواستیں دائر کررکھی ہیں۔