حملوںکی پیشگی اطلاع کے باوجود چرچوں کو اضافی سکیورٹی نہیں دی گئی: پرویز الٰہی
ؒٓلاہور (خبر نگار) ق لیگ کے سینئرمرکزی رہنما چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کی پنجاب حکومت کو واضح اطلاع کے باوجود کہ دہشت گرد پنجاب میں داخل ہو چکے ہیں اور ان کا نشانہ گرجا گھر ہوں گے انہیں کوئی اضافی سکیورٹی نہیں دی گئی۔ وہ یہاں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا اور ق لیگ کے رہنمائوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام اور سنت نبویﷺ میں آزادانہ زندگی اور عبادت کے واضح احکامات کے باوجود وزیراعلیٰ شہبازشریف اقلیتوں کے جان و مال کو بھی تحفظ دینے میں ناکام رہے ہیں، نالائق حکمرانوں نے پولیس کو بھی نالائق بنا دیا ہے کیونکہ وہ خود حکم دے کر پولیس پر ڈال دیتے ہیں یہی وجہ ہے کہ سانحہ یوحنا آباد میں پولیس سے چھین کر دو افراد کو زندہ جلا دیا گیا۔ لاہور میں قتل و غارت کے دونوں بڑے سانحات وزیراعلیٰ شہبازشریف کی رہائش گاہ کے قریب ہوئے اور وہ ’’تماشہ‘‘ دیکھتے رہے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون میں 100 افراد کو گولیاں مارنے کے واقعہ کی جوڈیشل انکوائری میں جسٹس باقر نجفی کمیشن نے شہباز شریف کو قصوروار قرار دیا لیکن اپنے تمام دعوئوں اور اعلانات کے باوجود وہ مستعفی نہیں ہوئے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ انہوں نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب مسیحیوں کو ایف سی کالج سمیت ان کے تمام تعلیمی ادارے واپس کیے لیکن شہبازشریف نے ان میں سے نصف سے زیادہ سکولوں کی واپسی روک دی۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ ماضی میں مسیحیوں پر حملوں کے ذمہ دار ن لیگی رہنمائوں اور افسروں کو شاباش کی بجائے سزا دیتی تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی۔