کراچی: وکیل گرفتاری سے بچنے کیلئے زخمی بن کر ہسپتال جا پہنچا
کراچی (آن لائن)کراچی کے علاقے ملیر میں قتل کے مقدمہ میں مبینہ طور پر گرفتاری سے بچنے کے لئے مقامی وکیل نے کار پر فائرنگ کا ڈرامہ رچا دیا اور ایمبولنس میں لیٹ کر ہسپتال پہنچ گیا، ڈاکٹرز گولی تلاش کرتے رہے۔کراچی کے علاقے ملیر سے جمعہ کی صبح خالد رحیم ایڈووکیٹ کو ریسکیو ورکرز نے جناح ہسپتال پہنچایا جسے فوری طور پر ایمرجنسی وارڈ میں متعلقہ عملہ گولی سے زخمی کی جان بچانے کیلئے معمول کے مطابق حرکت میں آگیا۔ مگر علاج کریں کہاں؟کیونکہ مذکورہ شخص کے جسم پر کوئی زخم تھا اور نہ کسی جگہ سے خو ن نکل رہا تھا، پولیس کے مطابق وکیل کے بازو کی شرٹ پھٹی ہوئی تھی جس پر معاملہ ایم ایل او کے سپرد کردیا گیا۔ میڈیکو لیگل آفیسر کے مطابق خالد رحیم کو گولی نہیں لگی۔ خالد رحیم کے مطابق گھر سے ملیر کورٹ جاتے پر ملیر ندی کے ویران مقام پر ان کی کار پر تین گولیاں ماری گئیں۔ شرافی گوٹھ پولیس کے مطابق وکیل کی کار کا شیشہ ٹوٹا ہوا ہے۔ڈی ایس پی لانڈھی علی محمد کھوسو کے مطابق فائرنگ کی کہانی سنانے والا وکیل خالد قتل کی واردات میں ملوث ہے۔پولیس کاکہنا ہے کہ وکیل اور سی آئی ڈی میں تعینات ان کے بھائی طاہر نے کورنگی میں کنٹونمنٹ کے فٹ پاتھ پر قبضہ کر رکھا ہے۔ ان کے گھر کے باہر تجاوزات ختم کرنے کے لئے آنے والی ٹیم پر ملزمان نے فائرنگ کردی تھی جس سے ایک شخص ہلاک ہوا۔ مقدمے میں دونوں بھائی مطلوب ہیں اور وہ اس مبینہ واقعہ کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ معاملہ کی چھان بین کی جارہی ہے۔