متحدہ سے علیحدگی پر تیار ہوں‘ گرفتاریوں کے باوجود فوج کے ساتھ ہیں: الطاف
لندن (نوائے وقت رپورٹ) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ گرفتاریوں کے باوجود ملک کی خاطر ہم پاک فوج کے ساتھ ہیں۔ ایم کیو ایم کی صفوں میں جرائم پیشہ افراد کیلئے کوئی گنجائش نہیں، ایم کیو ایم تشدد اور عسکریت پسندی پر یقین نہیں رکھتی، ہمارے گھروں پر چھاپے مار کر بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے، کہا گیا تھا کہ کراچی میں آپریشن بلاامتیاز ہوگا لیکن ایم کیو ایم کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ایم کیو ایم کے سو سے زائد کارکن قتل کئے جا چکے ہیں۔ کہتے ہیں کہ اگر الطاف حسین الگ ہو جائیں تو ایم کیو ایم اچھی جماعت ہے۔ میرے بغیر ایم کیو ایم قبول ہے تو اس سے الگ ہو جاتا ہوں۔ صولت مرزا کے ذریعے ایم کیو ایم پر الزامات لگائے گئے، دنیا بھر میں ایم کیو ایم کا امیج خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔ آج تک صولت مرزا جیسے بیان کی مثال دیکھنے میں نہیں آئی۔ صولت مرزا کے بلیک وارنٹ جاری ہونے کے بعد ڈیتھ سیل میں سکرپٹ رٹایا گیا، بیان ایک روز قبل میڈیا کو دیا گیا اور اسکی خوب تشہیر کی گئی۔ ایم کیو ایم کے 31ویں یوم تاسیس پر امریکہ و کینیڈا میں فون پر خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ ہم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیو ایم لبرل، روشن خیال اور جمہوریت پسند جماعت ہے۔ پاکستان میں جمہوری اور لبرل معاشرہ قائم کرنا چاہتے ہیں، منصفانہ نظام چاہتے ہیں، جہاں تمام شہریوں کو مساوی حقوق حاصل ہوں، ایم کیو ایم مذہبی رواداری اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی پر یقین رکھتی ہے، انتہاپسند عناصر کے ہاتھوں بے گناہ مسیحیوں اور دیگر اقلیتوں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں، پڑوسی ممالک سے باوقار تعلقات چاہتے ہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کو اسمبلیوں اور سینٹ کا الیکشن لڑنے کا حق دیا جائے۔