تاندلیانوالہ: بچے پر ٹیچر کے تشدد کیخلاف احتجاج سکول انتظامیہ کا گھر پر دھاوا، 2 خواتین زخمی
تاندلیانوالہ (نامہ نگار) نجی سکول میں بغیر اجازت پانی پینے پر چوتھی جماعت کے طالب علم پر ٹیچر نے وحشیانہ تشدد کیا، سکول مالکان نے احتجاج کرنے پر اپنے ساتھیوں کی مدد سے طالب علم کے گھر پر دھاوا بول کر دو خواتین کو شدید زخمی کر دیا اور دو کی ہڈیاں توڑ دیں۔ محلہ مبارک پورہ کے رہائشی شبیر کا 10سالہ بیٹا محمد عبداللہ جو کہ نجی سکول میں چوتھی جماعت کا طالب علم ہے اور اپنے ٹیچر سے مذکورہ سکول میں ٹیوشن پڑھنے گیا، بچے کو پیاس لگی تو وہ واٹر کولر سے پانی پینے گیا۔ ٹیچر احسان نے بچے کو پکڑ کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور اسکی حالت غیر ہوگئی، والدین بچے کو ہسپتال لائے۔ ڈاکٹروں نے تصدیق کردی کہ بچے پر وحشیانہ تشدد کیا گیا گیا۔ والدین نے ٹیچر سے سخت شکوہ کیا اور اہل محلہ نے سکول کے باہر احتجاج کیا جس کا سکول انتظامیہ نے اپنی ہتک محسوس کرتے ہوئے سکول عملہ اور کرایہ کے غنڈوں کے ذریعے بچے کے گھر دھاوا بول دیا اور عورتوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا، گھر کا سامان توڑ دیا اور ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے بجلی کا میٹر کو توڑ دیا، عورتوں کو گھر سے نکال کر گلی میں گھسیٹتے رہے۔ اس دوران شکیلہ بی بی کی ہنسلی کی ہڈی ٹوٹ گئی اور رضیہ کے ٹخنے پر شدید چوٹیں آئیں۔ محلہ مبارک میں کشیدگی پیدا ہونے سے شدید خوف وہراس پھیل گیا۔ اسی اثناء میں تھانہ سٹی کی موبائل موقع پر پہنچی تو غنڈوں نے اسلحہ نکال لیا جس کو دیکھتے ہی پولیس نے دوڑیں لگا دیں اور قر یبی علاقوں میں پناہ لی۔ واقعہ کے خلاف اہل محلہ کی کثیر تعد اد جمع ہو گئی اور شد ید احتجاج کیا۔ بعدازاں پولیس کی یقین دہانی پر احتجاج ختم کیا۔ شہریوں نے پولیس انتظامیہ کو وارننگ کی اگر پولیس نے ان افراد کو گرفتار نہ کیا تو شہر پولیس کے خلاف مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کردیگا۔