سندھ میں گورنر راج کے بڑھتے امکان سے پیپلزپارٹی کی صفوں میں ارتعاش
لاہور (خصوصی رپورٹر) سندھ میں گورنر راج کے بڑھتے ہوئے امکانات نے پیپلزپارٹی کی صفوں میں ارتعاش پیدا کردیا ہے۔ عزیر بلوچ کے بیان سے پیپلزپارٹی کو فکر لاحق ہوگئی ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے متحدہ قومی موومنٹ کے ساتھ ساتھ کہیں پیپلزپارٹی کے گرد شکنجہ نہ کس لیں۔ اس صورتحال پر غور کرنے کیلئے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری نے پارٹی کی کورکمیٹی کا اجلاس بلاول ہائوس کراچی میں بلانے پر مشاورت شروع کردی۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے سندھ میںگورنر راج کے نفاذ کے امکان کو مسترد کیا جارہا ہے حالانکہ سندھ کی صورت حال کے پیش نظر ضرورت محسوس کی گئی تو صدر مملکت آئین کے آرٹیکل 234 کے تحت 60 دن کے لئے گورنر راج لگا سکتے ہیں اور 60 روز کا دو مرتبہ اضافہ کرنے کی بھی مجاز ہیں۔