کشمیر پاکستان کا حصہ ہے، مذاکرات کے وقت بھارت کا دہشت گردانہ کردار مدنظر رکھا جائے: جماعت الدعوہ کے تحت نظریہ پاکستان کانفرنس
لاہور (سپیشل رپورٹر) مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین اورجید علمائے کرام نے جماعۃ الدعوۃ کی نظریۂ پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرقہ وارانہ قتل و غارت گری، لسانیت اور وطنیت کے بت پاش پاش کرنے کیلئے وسیع تر اتحاد قائم کریں گے۔ ملک بھر کی مذہبی و سیاسی جماعتیں تحفظ نظریہ پاکستان کیلئے متحد ہیں۔ کراچی سے پشاور تک احیائے نظریۂ پاکستان مہم جاری رکھی جائے گی۔ سندھی، بلوچی ، پنجابی اور پٹھان سب کلمہ طیبہ پر متحد ہیں۔ ہم نے سب سے پہلے پاکستان میں لگی آگ کو بجھانا ہے۔ پاکستان کو کلمہ طیبہ والا ملک بنا دیاجائے بنگال بھی ان شاء اللہ دوبارہ پاکستان کا حصہ بنے گا۔ مسلمان کسی کے ساتھ ظلم و زیادتی نہیں کرتے۔ مقبوضہ کشمیر سمیت وہ تمام ریاستیں جنہوں نے پاکستان کے ساتھ الحاق کا اعلان کیا تھا‘ ان پر سے بھارتی قبضہ ختم کرکے تکمیل پاکستان کے نامکمل ایجنڈا کی تکمیل کرنا ہے۔ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیر پاکستان کا حصہ ہے‘ غاصب بھارت کا اس پر کوئی حق نہیں۔ بھارت سے مذاکرت کرتے وقت اس کا ماضی اور دہشت گردانہ کردار مدنظر رکھا جائے۔حکمران اور سیاستدان ماضی میں کی جانے والی غلطیوں کا ازالہ کریں، اللہ تعالیٰ سے کئے عہد کو پورا کرتے ہوئے اسلامی نظام نافذ کیا جائے۔ مرکز القادسیہ میں منعقدہ نظریہ پاکستان کانفرنس سے امیر جماعۃ الدعوۃ حافظ محمد سعید، جنرل (ر) حمیدگل، پیر اعجاز ہاشمی، حافظ عبدالرحمن مکی، علامہ ابتسام الہٰی ظہیر، حافظ عبدالغفار روپڑی، سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، مولانا امیر حمزہ، علامہ زبیر احمد ظہیر، سید ہارون گیلانی، مرزا ایوب بیگ، مولانا ابوالہاشم، شیخ نعیم بادشاہ، مولانا محمد ادریس فاروقی، علی عمران شاہین و دیگر نے خطاب کیا۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ کلمہ طیبہ پڑھنے والے سب ایک قوم ہیں‘ جن کے اندر علاقائیت اور وطنیت کے کوئی سلسلے نہیں، کلمہ پر سب متحد ہوجائیں تو تمام اختلافات ختم ہو جائیں گے۔ بگٹی، مری اور مینگل قبائل سمیت تمام بلوچی عوام لاالہ الااللہ کے پاکستان کے ساتھ ہیں۔سندھ میں بھی یہی جذبات ہیں۔ سیاستدانوں کو چاہیے کہ وہ پاکستان میں لگی آگ بجھائیں۔ پاکستان کو اسلامی بناناہے سندھ، بلوچستان سمیت پورے ملک میں اس تحریک کو اٹھانا ہے۔جب آپ اسلام پر اکٹھے ہوں گے تو سب لڑائی جھگڑے ختم ہو جائیں گے۔ دوقومی نظریہ پاکستان کی طرح بنگال میں بھی زندہ ہے۔پاکستان کو کلمہ طیبہ والا ملک بنا دیاجائے بنگال بھی ان شاء اللہ دوبارہ پاکستان کا حصہ بنے گا۔ ہم نے اب چین سے نہیں بیٹھنا۔ نظریہ پاکستان مارچ اور اجتماعات کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ اس تحریک کا تیسر ا مقصد یہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر سمیت وہ سارے مسلم اکثریتی علاقے جو پاکستان کے ساتھ ملنا چاہتے تھے لیکن بھار ت نے ان پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے‘ انہیں بھارت کے قبضہ سے چھڑانا اور تکمیل پاکستان کے نامکمل ایجنڈے کی تکمیل کرنا ہے۔ جنرل (ر) حمید گل نے کہاکہ ہندو ہمارا ازلی دشمن تھا‘ہے اور رہے گا۔ وہ کبھی ہمارا دوست نہیں ہو سکتا۔ مسلمانوں نے یہ وطن دو قومی نظریہ کی بنیاد پر حاصل کیا تھا۔ افسوس کہ قیام پاکستان کے بعد قرآن و سنت پر عملدرآمد نہیںہونے دیا گیا۔ غاصب بھارت کے ساتھ کبھی دوستی نہیں ہوسکتی۔ پیر اعجاز ہاشمی نے کہاکہپاکستان کلمہ طیبہ کی بنیادوں پر حاصل کیا گیا نظریاتی ملک ہے۔بیرونی قوتیں اس کی جڑوں کو کھوکھلا کرنا چاہتی ہیں۔ تحریک پاکستان دراصل تکمیل پاکستان کی جنگ ہے کشمیر پاکستان کا حصہ بنے گا تو پاکستان کی تکمیل ہو گی اور نظریہ پاکستان تب مکمل ہو گا جب ملک میں اسلام کا نفاذ ہو گا۔ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہاکہ بیرونی قوتیں منظم ہو کر تخریب کاری اور دہشت گردی کے ذریعہ مایوسیاں پھیلارہی ہیں۔ مسلمانوں کو باہمی اختلافات ختم کرکے قیام پاکستان کے جذبے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ جب تک ہم پاکستان کے بنیادی نظریہ پر ایک پھر سے عمل پیرا نہیں ہوں گے ملک کو درپیش مسائل کا حل ممکن نہیں ہے۔حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہاکہ ہم کلمہ کی بنیاد پر پاکستان کا قیام چاہتے ہیں لیکن افسوس الگ خطہ کے حصول کے بعد اللہ سے کئے گئے عہد کو پورا نہیں کیا گیا۔