• news

رینٹل پاور پلانٹس سکینڈل : سابق چیئرمین نیپرا خالد سعید اور کئی افسر پرویز اشرف سمیت 28 شخصیات کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے

اسلام آباد (عتیق بلوچ) رینٹل پاور پلانٹس سکینڈل میں سابق چیئرمین نیپرا خالد سعید، نیپرا ممبران اور کلین چٹ حاصل کرنے والے دیگر سرکاری افسر سابق وزیر پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف اور سابق صدر آزاد کشمیر راجہ ذوالقرنین کے بیٹے علی بابر سمیت 28 شخصیات کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں۔ چار نیپرا ممبران کے علاوہ چیف ایگزیکٹو آفیسر لاکھڑا محمد جمیل، وزارت پانی و بجلی، وزارت خزانہ، پیپکو، این ٹی ڈی سی کے 45 افسر بھی رینٹل پاور سکینڈل کے ملزمان کے خلاف گواہ بن گئے ہیں۔ نیب نے عدالت میں کار کے رینٹل پاور پلانٹ سکینڈل میں سابق وزیر پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف، سیکرٹری پانی و بجلی شاہد رفیع، اسماعیل قریشی، ایم ڈی پیپکو طاہر بشارت چیمہ، ایم ڈی پرائیویٹ پاور انفرا سٹرکچر بورڈ فیاض الٰہی اور سابق صدر آزاد کشمیر راجہ ذوالقرنین کے بیٹے بابر علی سمیت 28 شخصیات کے خلاف ریفرنس دائر کیا ہے۔ دستاویز کے مطابق وزارت پانی و بجلی کے حاضر سروس افسر بھی راجہ پرویز اشرف کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان گواہوں کے باعث نیب کو احتساب عدالت میں 28 ملزموں کے خلاف الزامات ثابت کرنے، بھاری جرمانے عائد کروانے اور سزا دلوانے میں مدد ملے گی۔ رینٹل پاور سکینڈل کی انکوائری رپورٹ میں سابق چیئرمین نیپرا اور دیگر ممبران نیپرا پر ذمہ داری عائد کی گئی تھی کہ ان شخصیات نے نیپرا قوانین کے خلاف ورزی کرتے ہوئے رینٹل پلانٹس کا اضافی ٹیرف منظور کیا تاہم وعدہ معاف گواہ بننے پر ممبر نیپرا غیاث الدین، ظفر علی خان اور مقبول خواجہ کو کلین چٹ مل چکی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن