• news

یوم پاکستان پر شاندار پریڈ: ایٹمی میزائلوں ، ڈرونز کی نمائش: مسئلہ کشمیر کا حل ہی پائیدار امن کی بنیاد ہے : صدر

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ سپیشل رپورٹ) صدر ممنون حسین نے یوم پاکستان کے موقع پر بھارت کو امن اور دوستی کا پیغام دیا ہے لیکن مسلح افواج کی پریڈ کے دوران عسکری قوت کے مظاہرے کے ذریعہ یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ جارحیت کی صورت میں پاکستان دشمن کو دندان شکن جواب دینے کیلئے بھی تیار ہے۔ شکر پڑیاں پریڈ گرائونڈ میں مسلح افواج کی مشترکہ پریڈ سے خطاب کے دوران صدر نے دفاع وطن کیلئے عسکری تیاریوں، ملک کی داخلی صورتحال، حکومت کی کارکردگی اور بھارت سمیت ُروسی ملکوں کے ساتھ تعلقات سمیت متعدد موضوعات کو خطاب کا موضوع بنایا۔ صدر کا لہجہ موقع کی مناسبت سے گھن گرج لئے ہوئے تھا۔ صدر نے بھارت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ قومی زندگی کے اس اہم ترین دن کے موقع پر یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ پاکستان اپنے تمام ہمسایوں کے ساتھ برابری کی سطح پر ‘ پرُامن دوستانہ تعلقات چاہتا ہے۔ ہم بھارت کے ساتھ بھی دوستی کے خواہشمند ہیں، اس کے ساتھ بات چیت کے ذریعے کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کا حل مذاکرات سے چاہتے ہیں۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر‘ کشمیری عوام کی اُمنگوں کے عین مطابق اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں ہی حل ہو سکتا ہے یہی حل علاقائی سلامتی اور خطے میں پائیدار امن کی واحد بنیاد ہے۔ افغانستان سے ہمارے گہرے مذہبی ‘ تاریخی اور ثقافتی تعلقات ہیں جنہیں محبت اور اخلاص کی بنیاد پر مزید فروغ دیا جا رہا ہے۔ صدر نے کہا کہ جو قوم اور اس کے محافظ ایثار اور قربانی کے جذبے سے سرشار ہیں انہیں دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی۔ اب سے 75 سال قبل ہمارے بزرگوں نے علیحدہ وطن کے قیام کا عہد کیا اور 7 برس میں اس مشن میں کامیابی حاصل کرلی۔ یہ تاریخ کا بے مثال واقعہ ہے جس پر اللہ کا شکر واجب ہے اور بزرگوں کی احسان مندی بھی ‘ آج کی پریڈ ان قربانیوں کی یاد تازہ کرنے ‘ اسلاف کو خراج عقیدت پیش کرنے اور اس عزم کے اظہار کیلئے منعقد کی گئی ہے کہ اپنے بزرگوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہم اپنے وطن عزیز کو مسائل کے بھنور سے نکال کر عظمت اور بلندی کی جانب گامزن کر دیں گے کیونکہ ہماری منزل ایسا جمہوری ‘ خوشحال ‘ ترقی یافتہ اور جدید علوم سے آراستہ پاکستان ہے جس میں ہر پاکستانی اپنے عقیدے کے مطابق آزادی سے زندگی بسر کرسکے، ملک ہر قسم کے نسلی ‘ لسانی ‘ علاقائی اور مذہبی تعصبات سے پاک ہو ‘ تحریک پاکستان کے شہیدوں ‘ غازیوں اور مجاہدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کا سب سے بہتر طریقہ بھی یہی ہے۔ ہم اس قوم کے فرزند ہیں جس نے بے سرو سامانی کے عالم میں سفر شروع کیا اور صرف 5 دہائیوں میں ایٹمی طاقت حاصل کرلی۔ ہمارا تعلق اس قوم سے ہے جس نے ہر طرح کے مصائب اور آفات کا نہایت ثابت قدمی سے مقابلہ کیا، ان آزمائشوں میں زلزلے اور سیلاب بھی شامل تھے اور دہشت گردی کا ناسور بھی ‘ آج اس ناسور کے خلاف ہماری مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے سربکف ہیں۔ میں آپریشن ضرب عضب میں جان ہتھیلی پر رکھنے والے تمام سرفروشوں کو ہدیہ تبریک پیش کرتا ہوں جنہوں نے تاریخ کی اس مشکل ترین جنگ میں قربانیاں دیں۔ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ خود محاذ پر جاکر اپنے ان بیٹوں کو سینے سے لگائوں گا۔ میں آرمی پبلک سکول پشاور کے معصوم شہیدوں کو بھی سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے اپنی جانوں کی قربانی دے کر دشمن پر واضح کردیا کہ اس قوم کو شکست نہیں دی جا سکتی۔ میرے لئے یہ امر بھی باعث اطمینان ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ کیلئے قومی لائحہ عمل تشکیل دیا جاچکا ہے حکومت ‘ افواج پاکستان ‘ ریاست کے تمام ادارے اور قوم کے تمام طبقات اس بات پر یکجا ہوچکے ہیں‘ قوم کا یہ اتحاد واضح کرتا ہے کہ دہشت گردی کا خاتمہ اب دور نہیں۔ ہماری بہادر افواج عالمی امن کیلئے اقوام متحدہ میں بھی ہر اول دستے کا کردار ادا کررہی ہیں جو پاکستان پر اقوام عالم کے اعتماد کا مظہر ہے۔ عالمی امن کیلئے ہم اپنا کردار ہمیشہ ادا کرتے رہیں گے۔ ان تمام دوست ملکوں کا ذکر کرتے ہوئے مسرت محسوس کرتا ہوں، جو نہایت اخلاص کے ساتھ مختلف منصوبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون اور مدد فراہم کررہے ہیں۔ پاکستان ان دنوں مالی مسائل کا شکار ہے اس کی وجہ بدعنوانی بھی ہے اور اپنے فرائض سے غفلت بھی‘ آئیں عہد کریں کہ اپنے وطن کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کے لئے ہم اپنے فرائض سے کبھی پہلو تہی نہیں کریں گے اور ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہونے دیں گے۔ مجھے خوشی ہے کہ وزیراعظم محمد نوازشریف اور ان کی حکومت کی ترجیحات درست ہیں اور وہ معیشت کے استحکام اور اس کے فوائد عام آدمی تک پہنچانے کے لئے سخت محنت کررہے ہیں، قوم کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان مثبت پالیسیوں کو کامیاب بنانے کے لئے صدق دل سے معاونت کرے ۔ خوشی کے اس موقع پر میں قوم تک خوشی کی یہ خبر بھی پہنچانا چاہتا ہوں کہ پاکستان کی سمندری حدود 200 ناٹیکل میل سے بڑھ کر 350 ناٹیکل میل ہوگئی ہے جس کی منظوری اقوام متحدہ کے کمشن نے باضابطہ طور پر دیدی ہے اس طرح پاکستان پہلا ملک بن گیا ہے کہ جس کی سمندری حدود میں اضافہ ہوا جس کی وجہ سے پاکستان کی رسائی سمندر میں موجود قدرتی وسائل تک ہوگئی ہے۔ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے اور متحد قوتوں کو کوئی شکست نہیں دے سکتا۔ ریاست کے تمام ادارے اور قوم یکجا ہے، دہشت گردی کا خاتمہ دور نہیں، پاکستان تمام پڑوسی ممالک سے برابری کی سطح پر امن اور دوستانہ تعلقات چاہتا ہے، مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ذریعے حل ہونا چاہئے، پاکستان معاشی مسائل میں گھرا ہوا ہے، وجہ بدعنوانی اور اپنے فرائض سے غفلت ہے، وزیراعظم اور ان کی حکومت کی ترجیحات درست ہیں جو قوم متحد ہو جائے اسے دنیا میں کوئی شکست نہیں دے سکتا، ملک کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کیلئے کوتاہی نہیں کریں گے، آرمی پبلک سکول میں شہید ہونے والے بچوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں، معصوم بچوں نے دہشت گردوں کے سامنے سر نہیں جھکایا۔ بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے چاہتے ہیں، مسئلہ کشمیر کا حل خطے میں امن کی بنیاد بنے گا، پاکستان عالمی امن کیلئے کردار ادا کرتا رہے گا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سرخروہوں گے، اس جنگ میں شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، ہماری منزل ترقی یافتہ اور جدید پاکستان ہے۔ سات سال بعد منعقد ہونے والی پریڈ دیکھ کر میرا سر فخر سے بلند ہوا ہے،ہماری منزل ترقی یافتہ اور روشن پاکستان ہے، بزرگوں کے نقش قدم پرچل کر پاکستان کو بھنور سے نکال سکتے ہیں۔ پاکستان کو ہر قسم کے تعصبات سے پاک کرنا ہوگا، دہشت گردی خلاف جنگ میں شہید ہونے والے ہمارا فخر ہیں، پاکستان معاشی مسائل میں گھرا ہوا ہے، قوم صدق دل سے ملک کو بھنور سے نکالنے کے لئے حکومت کا ساتھ دے، ہماری قوم نے بے سروسانی کے عالم میں اپنا سفر شروع کیا ہے، کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے چاہتے ہیں، مسئلہ کشمیر عوامی اُمنگوں کے مطابق حل ہونا چاہئے۔

اسلام آباد(سہیل عبدالناصر) سات برس کے طویل وقفہ کے بعد یوم پاکستان کے موقع پر مسلح افواج کی مشترکہ پریڈ، پریڈ گرائونڈ شکرپڑیاں میں ہوئی۔ صدر ممنون حسین‘ وزیر اعظم نواز شریف، وزیر دفاع خواجہ آصف، تمام عسکری قیادت اور سفارتکار اس موقع پر موجود تھے۔ بریگیڈئر خرم سرفراز خان پریڈ کمانڈر تھے۔ پاکستان نے اس پریڈ میں فوجی طاقت کا بھرپور مظاہرہ کیا بطور خاص ساٹھ کلومیٹر تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل ’’نصر‘‘ ساڑھے سات سو کلو میٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے والے بیلسٹک میزائل شاہین اول اور ڈیڑھ ہزار کلومیٹر تک مار کرنے والے شاہین دوم کے علاوہ کروز میزائل بابر پریڈ میں دکھائے گئے۔ اس پریڈ میں بیلسٹک میزائل غوری، ابدالی اور غزنوی کی نمائش نہیں کی گئی۔ پریڈ کا میلہ فضائیہ نے لوٹ لیا جس کے ہوابازوں نے ملکی ساختہ لڑاکا طیارہ جے ایف ۔17 تھنڈر، امریکی ساختہ ایف سولہ اور تربیتی طیاروں کے ذریعے شاندار کرتب دکھائے۔ ہوابازی کی مہارت کا شاندار مظاہرہ کیا۔ مسلح افواج کی پریڈ میں پہلی بار پاک بحریہ کے شعبہ ایوی ایشن، آرمی کی خواتین افسروں، رینجرز کے اونٹ بردار دستوں، بغیر پائلٹ کے اڑنے والے طیاروں، ’’ہما‘‘، ’’عقاب‘‘ اور میزائلوں سے لیس ڈرون ’’براق‘‘ نے حصہ لیا۔ ڈرون طیاروں نے پرواز کا بھی مظاہرہ کیا۔ ان کے علاوہ فوج کے ٹینک، بکتر بند گاڑیاں، توپخانہ، ائر ڈیفنس، ملٹی بیرل راکٹ لانچر، آرمی انجینئرز سمیت روایتی فوجی استعداد کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔ بری فوج، فضائیہ اور بحریہ کے کمانڈوز نے دس ہزار فٹ کی بلندی سے فری فال کا شاندار مظاہرہ کر کے خوب داد سمیٹی۔ ایف ڈبلیو او نے قلیل مدت میں پریڈ گرائونڈ تیار کر کے صلاحیتوں کا اعلیٰ ثبوت دیا۔ فضائیہ کے نائب سربراہ، بحریہ کے سربراہ، ان کے بعد آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی پروٹوکول کے اعتبار سے پریڈ گرائونڈ پہنچتے رہے۔ پھر وزیر اعظم نواز شریف ملٹری پولیس کے حصار میں پہنچے جس کے بعد صدر کی خصوصی بگھی میں آمد ہوئی۔ وزیراعظم نواز شریف، وزیر دفاع خواجہ آصف اور تینوں مسلح افواج کے سربراہوں نے ان کا استقبال کیا۔ صدر ممنون حسین کو سلامی دی گئی، قومی ترانہ پیش کیا گیا۔ صدر ممنون حسین نے کمانڈ جیپ میں مسلح افواج کی پریڈ کا معائنہ کیا، جس کے بعد فوجی دستوں نے قومی نعرہ بلند کیا۔ اس دوران آرمی بینڈ ملی نغموں کی خوبصورت دھنیں بکھیرتا رہا۔ فوجی دستوں کے علاوہ پریڈ کے دوران نصر میزائل اور زمین سے زمین تک مار کرنے والے کروز میزائل بابر کے دستوں اور توپخانہ و ٹینکوں نے سلامی دی۔ ائر چیف سہیل امان کے آنے کے بعد مارچ پاسٹ کا آغاز ہوا۔ سب سے پہلے کشمیر کا ثقافتی فلوٹ پریڈ گرائونڈ میں داخل ہوا جس کے بعد پنجاب، سندھ، خیبرپی کے، بلوچستان، گلگت بلتستان کے فلوٹس سلامی کے چبوترے کے سامنے سے گزرے۔ آرمی ایوی ایشن کے اٹیک ہیلی کاپٹر کوبرا، ایم آئی17، پوما ہیلی کاپٹر نے فلائی پاسٹ میں شرکت کی۔ پاکستان میں بنائے گئے ڈرون براق اور اس میں استعمال ہونے والے برق میزائل کی بھی نمائش کی گئی۔ الخالد ٹینک، الضرار ٹینک فائر فائنڈر ریڈار، نصر میزائل اور کروزمیزائل بابر کے دستوں نے سلامی دی، ایف 16، جے ایف17 تھنڈر، قراقرم ایگل، پی تھری سی اورین طیاروں نے شاندار فلائی پاسٹ کا مظاہرہ کیا۔ پنجاب، کشمیر، سندھ، خیبر پی کے، بلوچستان، گلگت بلتستان کے فلوٹس نے پریڈمیں حصہ لیا، براق ڈرون کی پہلی بار مسلح افواج کی پریڈ میں شرکت کی، آرمی بحریہ ایوی ایشن کے طیاروں نے بھی شاندار فلائی پاسٹ کیا بچوں نے ملی نغمے پیش کئے۔

ای پیپر-دی نیشن