ورلڈ کپ: نیوزی لینڈ سنسنی خیز مقابلے میں جنوبی افریقہ کو ہرا کر پہلی بار فائنل میں پہنچ گیا
لاہور(نمائندہ سپورٹس)کرکٹ ورلڈکپ 2015کے پہلے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ نے انتہائی سنسنی خیز مقابلے کے بعدصرف ایک گیند قبل جنوبی افریقہ کو 4 وکٹوں سے شکست دیکر پہلی بار ورلڈکپ فائنل میں جگہ بنالی۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم ایک بار پھر میگا ایونٹ کے فائنل میں پہنچنے میں ناکام رہی اور خود پر لگے چوکرز کے داغ کو دھونے میں ناکام رہی۔ آکلینڈ نیوزی لینڈ میں کھیلے جانے والے بارش سے متاثرہ پہلے سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ جنوبی افریقہ کی 2 وکٹیں جلد گرگئیں، ہاشم آملہ 10 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ کوئنٹن ڈی کوک 14 رنز بنا سکے۔ فاف ڈوپلیسی اور روسو نے جنوبی افریقی ٹیم کو تھوڑا سنبھالا دیا تاہم روسو بھی 39 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے لیکن کپتان اے بی ڈویلیئرز نے آتے ہی جارحانہ بیٹنگ کے ذریعے ٹیم کا سکور 38 اوورز میں 216 رنز پر پہنچا دیا۔ اس موقع پر بارش کی وجہ سے کھیل روکنا پڑا اور میچ کو 43 اوورز تک محدود کردیا گیا۔ جب بارش کے بعد میچ کا دوبارہ آغاز ہوا ڈوپلیسی اپنے سکور میں اضافہ کئے بغیر 82 پر ہی آؤٹ ہوگئے۔ ڈیوڈ ملر نے 18 گیندوں پر برق رفتار 49 رنز رنز کئے جبکہ ڈویلیئرز نے 65 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی۔ جنوبی افریقہ نے مقررہ 43 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 281 رنز بنائے لیکن ڈک ورتھ لوئس سسٹم کے تحت نیوزی لینڈ کو جیت کیلئے 298 رنز کا ہدف ملا۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے کورے اینڈرسن نے 3 جبکہ ٹرینٹ بولٹ نے 2 وکٹ حاصل کئے۔ 298 رنز کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کے کپتان برینڈن میکولم نے جارحانہ آغاز فراہم کیا۔ انہوں نے انتہائی طوفانی اننگز کھیلتے ہوئے صرف 26 گیندوں پر 59 رنز بنائے۔ انہوں نے ڈیل سٹین کے ایک اوور میں 25 رنز بنائے۔ انہیں ڈیل سٹین نے مورنے مورکل کی گیند پر کیچ آؤٹ کیا۔مارٹن گپٹل 34 رنز بناکر آئوٹ ہوئے۔ کین ولیم سن صرف 6 رنز بناسکے۔ روز ٹیلر نے 30 رنز بنائے۔ نیوزی لینڈ کی 4 وکٹیں گرنے کے بعد کوری اینڈرسن اور گرانٹ ایلیٹ کی درمیان 103 رنز کی شاندار شراکت ہوئی جس نے نیوزی لینڈ کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔گرانٹ ایلیٹ کو شاندار 82 رنز بنانے پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔ آخری لمحات تک کھیل کا توازن دونوں ٹیموں کے حق میں تبدیل ہوتا رہا۔ جنوبی افریقہ کے بولرز نے آخر میں اچھی بولنگ کروائی اور وکٹیں لینے کے علاوہ رنز بھی روکے تاہم وہ ایلیٹ کی شاندار بیٹنگ کا راستہ نہ روک سکے۔ ڈیل سٹین کے آخری اوور میں نیوزی لینڈ کو جیت کیلئے 12 رنز درکار تھے جو ایلیٹ گرانٹ نے ایک گیند قبل چھکا لگا کر پورے کردئیے۔ یوں نیوزی لینڈ نے فائنل میں رسائی اپنے نام کرلی۔ جی ایلیٹ کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔ میچ کے بعد جنوبی افریقہ کے کپتان ڈویلیئر سمیت تمام کھلاڑی رو پڑے اور ایک دوسرے کو گلے لگا کر تسلی دیتے رہے۔ دوسری طرف میچ کے دوران شائقین کے دل کی دھڑکنیں تیز ہوتی رہیں اور وہ اپنے ناخنوں کے ساتھ انصاف نہ کرسکے اور ہر بال کے ساتھ دیکھنے والے بھی چیخیں بھی مارتے رہے۔