سٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی بھی سود مند نہ ہوسکی: کاروباری ہفتے کے آغاز پر ہی سٹاک مارکیت میں شدید مندا، 85 ارب روپے سے زائد سرمایہ ڈوب گیا
کراچی+لاہور(مارکیٹ رپورٹر+کامرس رپورٹر)سٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں کمی بھی کراچی سٹاک مارکیٹ کو سہارا نہ دے سکی ۔کاروباری ہفتے کے آغاز پر منگل کو اتارچڑھاؤ کے بعد شدید مندا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 31800,31700,31600,31500اور 31400کی نفسیاتی حدوں بیک وقت گرگیا۔ سرمایہ کاری مالیت میں 85ارب67 کروڑ روپے سے زائد کی کمی ہوئی ،کاروباری حجم گذشتہ روز کی نسبت 9.57فیصدکم رہا جبکہ70.63حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈ کی گئی۔تفصیلات کے مطابق کاروبارکا آغاز مثبت زون میں ہوا ۔ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای 100انڈیکس 32075پوائنٹس کی بلند سطح پر بھی ریکارڈ کیا گیا ۔تاہم فروخت کے دباؤ اورپرافٹ ٹیکنگ کے باعث تیزی کے اثرات زائل ہوگئے۔ماہرین سٹاک کے مطابق سکیورٹی خدشات کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے بڑے پیمانے پر سرمائے کا انخلاء جاری ہے ، مارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس 489.53 پوائنٹس کمی سے 31310.73 پوائنٹس پر بند ہوا ۔ مجموعی طور پر 344کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا ،جن میں سے79کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ243کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی جبکہ22کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں استحکام رہا ۔سرمایہ کاری مالیت میں 85ارب 67کروڑ 21لاکھ92ہزار630روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت گھٹ کر 69کھرب71ارب 29کروڑ 22 لاکھ 3ہزار863 روپے ہوگئی ۔دریں اثناء لاہور سٹاک ایکسچینج میں بھی مندے کا رجحان رہا۔ مجموعی طور پر 74 کمپنیوں کے حصص میں کاروبار ہوا۔ 7 کمپنیوں کے حصص میں اضافہ ہوا۔ 24 کمپنیوں کے حصص میں کمی ہوئی جبکہ 43 کمپنیوں کے حصص میں استحکام رہا۔ ایل ایس ای 25 انڈیکس 102.64 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 5338.29 پر بند ہوا۔ مارکیٹ میں کل 4 لاکھ 57 ہزار 300 حصص کا کاروبار ہوا۔