خیبر ، کرم اور کزئی ایجنسی : بمباری ، زمینی کاروائی کالعدم لشکر اسلام کے ترجمان سمیت مزید 54 دہشت گرد ہلاک: افغانستان: ایک اور ڈرون حملہ 11 پاکستانی طالبان مارے گئے
خیبر ایجنسی + کرم ایجنسی + اورکزئی ایجنسی+ پشاور (نوائے وقت نیوز+ ایجنسیاں) خیبر ایجنسی کی تحصیل وادی تیراہ، کرم ایجنسی اور اورکزئی ایجنسی میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں جاری رہیں، سکیورٹی فورسز کی جیٹ طیاروں سے بمباری، توپوں سے گولہ باری اور زمینی کارورائی میں کالعدم لشکر اسلام کے ترجمان سمیت مزید 54 دہشت گرد ہلاک ہو گئے جبکہ متعدد ٹھکانے اور اسلحہ و گولہ بارود کے 2 ذخیرے بھی تباہ کر دئیے گئے جبکہ شمالی مشرقی افغانستان میں ایک اور امریکی ڈرون حملے میں مزید 11پاکستانی طالبان ہلاک ہو گئے۔ آئی ایس پی آر سے جاری بیان کے مطابق جیٹ طیاروں کی بمباری سے 30 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ دہشت گردوں کے اسلحے اور بارودی مواد کے 2 ٹھکانے بھی تباہ ہو گئے۔ فضائی کارروائی میں کالعدم لشکر اسلام کے ترجمان صلاح الدین ایوبی سمیت کئی اہم طالبان کمانڈر بھی مارے گئے۔ ذرائع کے مطابق جیٹ طیاروں سے بمباری میں طالبان رہنما منگل باغ کی گاڑی کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ مارے جانے والے دہشتگردوں میں غیر ملکی بھی شامل تھے۔ کالعدم لشکر اسلام کے رہنمائوں کا کہنا ہے کہ ابھی صلاح الدین ایوبی کے زندہ ہونے یا ہلاک ہونے کی تصدیق نہیں کر سکتے۔ دوسری جانب لوئر کرم کے علاقے شک میں بھی فورسز نے کارروائی کی۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق کارروائی میں 16 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو توپ خانے سے نشانہ بنایا گیا اور گولہ باری کی گئی۔ ادھر اورکزئی ایجنسی میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں بھی 8دہشت گرد مارے گئے، سکیورٹی فورسز نے اورکزئی ایجنسی کے علاقے میں دھماکہ خیز مواد کے پھٹنے کے بعد کارروائی کی۔ علاوہ ازیں شمال مشرقی افغانستان میں ایک امریکی ڈرون طیارے کی مدد سے کئے جانے والے ایک اور حملے میں 11 پاکستانی طالبان مارے گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستانی انٹیلی جنس ذرائع نے بدھ کے روز بتایا کہ مرنے والوں میں مقامی طالبان کے 7 سینئر کمانڈر بھی شامل ہیں۔ خیبر پی کے میں ڈیرہ اسماعیل خان سے موصولہ رپورٹس کے مطابق یہ ڈرون حملہ افغان ریاستی علاقے میں کئے جانے والے ایک دوسرے میزائل حملے کے محض چند گھنٹے بعد کیا گیا۔ صوبے ننگرہار میں کئے گئے حملے میں بھی کم از کم 11 پاکستانی طالبان مارے گئے تھے۔ برطانوی خبررساںادارے کے مطابق نیا ڈرون حملہ پاکستانی سرحد کے قریب افغان صوبے کْنڑ میں کیا گیا۔علاوہ ازیں صدر پشاور میں حساس ادارے نے کارروائی کر کے دہشت گرد کو گرفتار کرلیا۔ گرفتار دہشت گرد باچا خان کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔ دہشت گردی پولیس اور سکیورٹی فورسز کو مختلف وارداتوں میں مطلوب تھا۔علاوہ ازیں ذرائع کے مطابق کالعدم تنظیم جماعت الاحرار ٹی ٹی پی کے کمانڈرز ملا قاسم خراسانی اور عمر خالد خراسانی کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ طالبان کمانڈر اسد آفریدی کو کالعدم تنظیم کا قائم مقام امیر مقرر کر دیا گیا۔ کالعدم تنظیم کے امیر اور نائب امیر افغانستان میں آپریشن کے دوران زخمی ہوئے تھے۔ کالعدم تنظیم کی طرف سے دونوں کمانڈروں کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی گئی۔ کالعدم تنظیم نے تصدیق کی بجائے امیر اور نائب امیر کے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔