سندھ اسمبلی ایکٹ 1994ء ہائیکورٹ میں چیلنج، حکومت سے جواب طلب
کراچی (نوائے وقت نیوز) سندھ اسمبلی یاکٹ 1994 اور 1989 کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ بعدازاں ایکٹ کے ذریعے ملازمین کو مستقل کر دیا گیا۔ 1987ء اور 1994ء میں ایڈہاک بنیادوں پر ملازمین کو تعینات کیا گیا۔ جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ اور سیکرٹری قانون سے 30 مارچ تک جواب طلب کر لیا۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ایکٹ اور آرڈیننس کے بعد ملازمین کو تقرریوں کو بھی کالعدم قرار دیا گیا۔ 2013ء میں سپریم کورٹ نے سندھ اسمبلی ایکٹ 3 آرڈیننس کالعدم قرار دئیے۔