آپریشن خیبر ٹو آخری مرحلے میں داخل، وادی تیراہ میں بمباری سے مزید 8 دہشتگرد ہلاک
خیبر ایجنسی (آئی این پی+ آن لائن) خیبر ایجنسی کے علاقے وادی تیراہ میں سکیورٹی فورسز کی فضائی کارروائی جاری، مزید 8 دہشت گرد ہلاک 5زخمی حالت میں گرفتار‘ دہشت گردوں کے دو ٹھکانے تباہ کردیئے گئے۔ آپریشن خیبر ٹو آخری مراحل میں داخل ہو گیا۔ جمعرات کو سکیورٹی ذرائع کے مطابق انٹیلی جنس اطلاعات پر خیبر ایجنسی میں وادی تیراہ کے علاقے میںکالعدم تحریک طالبان اور لشکر اسلام کے ٹھکانوں پر بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں آٹھ دہشت گرد ہلاک جبکہ پانچ زخمی ہوگئے جنہیں گرفتار کر لیا گیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گردوںکی ہلاکتوں میں اضافے کا امکان ہے۔ دہشت گردوں کے دو ٹھکانے بھی تباہ کردیئے گئے۔ دوسری جانب قبائلی علاقوں اور اینجنسیز میں دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے فوج کی جانب سے جاری آپریشن آخری مراحل میں داخل ہو گیا ہے۔حکومت اور پاک فوج کے ذرائع کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن اپنے آخری مراحل میں قریباً داخل ہوگیا ہے اور فوج اس وقت دہشت گردوں کی واحد پناہ گاہ وادی تیراہ میں آپریشن کرنے جارہی ہے جبکہ دیگر 6 ایجنسیز کو دہشت گردوں سے پاک کر دیا گیا ہے۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک سینئر سکیورٹی افسر نے وادی تیراہ میں پاک فوج کی جانب سے شروع کیے جانے والے آپریشن کو 'انتہائی شدید' کا عنوان دیتے ہو ئے کہا کہ 'یہ آخری جنگ ہے جو ہم دہشت گردوں کے خلاف لڑنے جارہے ہیں'۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک حکومتی عہدیدار کا کہنا تھا کہ وادی تیراہ پاکستان میں مختلف دہشت گرد گروہوں کا ایک اہم مرکز ہے اور جس کسی دہشت گرد تنظیم کا نام لیا جائے گا، اس کی موجودگی کا ثبوت یہاں سے مل جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ داعش کی پاکستان میں موجود حمایتی تنظیمیں اسلامک سٹیٹ، تحریک طالبان پاکستان، لشکر اسلام، تحریک طالبان پاکستان، جماعت الاحرار اور ان کے تمام غیر ملکی دوست یہاں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈھائی ہزار کے قریب یہاں پر موجود دہشت گرد اپنی آخری لڑائی لڑنے جارہے ہیں۔دوسری جانب پاکستانی حکومت اور سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران انھوں نے دو تہائی علاقے سے دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ کردیا ہے۔