ذکی الرحمٰن لکھوی کی نظر بندی ، سیکرٹری داخلہ پنجاب 5 روز میں فیصلہ کریں : ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مقبول محمود باجوہ نے سیکرٹری داخلہ پنجاب کو احکامات جاری کئے ہیں کہ وہ ممبئی حملہ کیس کے مبینہ ملزم ذکی الرحمن لکھوی کی نظربندی سے متعلق پانچ دن میں فیصلہ کریں۔ فاضل عدالت نے یہ حکم ذکی الرحمن لکھوی کی دائر کردہ درخواست کی سماعت کے دوران دیا۔ ممبئی حملوں کے مبینہ ملزم کے وکیل راجہ رضوان عباسی نے درخواست میں موقف اختیارکیا تھا کہ فاضل عدالت نے قبل ازیں درخواست گزار کو اپنی نظربندی سے متعلق ہوم سیکرٹری سے رجوع کرنے کیلئے کہا تھا تاہم نظربندی کا نصف دورانیہ گزر چکا ہے لیکن ابھی تک اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا اس لئے عدالت محکمہ داخلہ پنجاب کو ہدایات جاری کرتے ہوئے پابند بنائے کہ وہ ذکی الرحمن لکھوی کی نظربندی کا معاملہ جلد حل کرے۔ آن لائن کے مطابق ہائیکورٹ نے نظربندی کیخلاف درخواست نمٹا دی۔ بی بی سی اردو کے مطابق ذکی الرحمان لکھوی نے پنجاب حکومت کی جانب سے چوتھی بار اپنی نظربندی کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں انھوں نے اپنی نظربندی کو چیلنج کرتے ہوئے اسے غیرقانونی قرار دینے کی استدعا کی تھی۔ عدالت نے 20 مارچ کو اس درخواست کو مسترد کرتے ہوئے انھیں محکمہ داخلہ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔ گذشتہ روز ذکی الرحمان لکھوی کے وکیل کی جانب سے ایک اور درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی گئی جس میں یہ موقف اپنایا گیا تھا کہ ان کے موکل نے عدالت کے حکم پر محکمہ داخلہ سے رجوع کیا ہے تاہم نظربندی کے خلاف سیکریٹری داخلہ کو دی گئی درخواست پر ابھی تک فیصلہ نہیں دیا گیا۔ ذکی الرحمان لکھوی کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ان کی نظربندی غیرقانونی اور غیرآئینی ہے اور اس میں بار بار توسیع کر کے وفاقی اور صوبائی حکومتیں توہین عدالت کی مرتکب ہو رہی ہیں۔ ذکی الرحمان لکھوی کی نظربندی میں چوتھی بار توسیع 14 مارچ کو کی گئی تھی جس سے ایک دن پہلے ہی اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا تھا کہ اگر ذکی الرحمان لکھوی کے خلاف کوئی اور مقدمہ نہیں تو انھیں رہا کیا جائے۔