فیصل آباد کی سنٹرل جیل میں قتل کے مجرم کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا
فیصل آباد + اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) فیصل آباد کی سنٹرل جیل میں قتل کے مجرم محمد افضل کو علی الصبح تختہ دار پر لٹکا دیا گیا، سانحہ پشاور کے بعد مجموعی طور پر 61مجرموں کو پھانسی دی جاچکی ہے۔ مجرم محمد افضل سے اس کے اہل خانہ کی آخری ملاقات گزشتہ بدھ کو کروا دی گئی تھی، پھانسی کے موقع پر جیل اور اطراف میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ مجرم نے 1995 میں پرانی دشمنی کی بنیاد پر محمد سلیم نامی شخص کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا۔ قتل کا جرم ثابت ہونے پر ضلعی عدالت نے مجرم کو 25 مئی 1995 میں سزائے موت سنائی۔ سزائے موت کے خلاف مجرم کی جانب سے اعلیٰ عدالتوں کو کی جانے والی اپیلیں خارج کر دی گئی تھیں، جبکہ مجرم کی جانب سے صدرِ پاکستان سے رحم کی اپیل بھی مسترد ہوگئی تھی۔ مجرم سے اس کے اہل خانہ کی آخری ملاقات گزشتہ بدھ کو کروا دی گئی تھی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے تہرے قتل کے مجرم کی سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا۔ رئیس احمد کو 1999ءمیں قتل کے مقدمے میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ مجرم کو آج اڈیالہ جیل میں پھانسی دی جانی تھی۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ مقتول کے لواحقین سے راضی نامہ ہورہا ہے، رئیس احمد کی پھانسی کی سزا پر عملدرآمد روکا جائے۔
پھانسی روک دی