آسیہ اندرابی بغاوت کیس، وکلا سمیت کئی تنظیموں کا مظاہرہ، بھارتی پرچم نذر آتش
لاہور+ سرینگر (وقائع نگار خصوصی+ اے پی پی) کشمیری حریت رہنما اور دختران ملت مقبوضہ کشمیر کی سربراہ سیدہ آسیہ اندرابی کےخلاف 23 مارچ کو سرینگر میں پاکستان کا قومی دن منانے اور پاکستانی پرچم لہرانے پر بغاوت کا مقدمہ درج کئے جانے کے خلاف گزشتہ روز وکلاءتنظیموں الامہ لائرز فورم، انجمن شہریان لاہور، چودھری رحمت علی سوسائٹی، تحریک جوانان پاکستان اور ورلڈ پاسبان ختم نبوت نے پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا۔ مظاہرہ میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی اور بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی گئی۔ اس موقع پر بھارتی پرچم بھی نذر آتش کیا گیا۔ مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مختلف رہنماﺅں الامة لائرز فورم کے صدر جمیل احمد فیضی ایڈووکیٹ، نعمان یحییٰ ایڈووکیٹ، علی عمران شاہین، محمد شفیق قادری، علامہ ممتاز اعوان، احسان الہی، ڈاکٹر شاہد نصیر و دیگر نے کہا کہ کشمیری قوم ریاست جموں کشمیر کو پاکستان کا حصہ سمجھتی ہے اور کسی صورت بھارت کے ساتھ رہنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ پاکستانی پرچم لہرانے اور قومی ترانہ پڑھنے کے جرم میں مقدمات قائم کرنا یا انہیں ہراساں کرنے کی کوشش کرنا بہت بڑا ظلم ہے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی کے برسراقتدار آنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ظلم و تشدد کا سلسلہ پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گیا ہے۔ آسیہ اندرابی ودیگر حریت قائدین پر مقدمات بنا کر اور انہیں جیلوں میں بند کر کے ان کے دلوں سے پاکستان کی محبت کم نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان آسیہ اندرابی اور دیگر حریت پسند قیادت پر مقدمات بناکر جیلوں میں ڈالنے کا معاملہ عالمی فورم پر اٹھائے۔ علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں جموں کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر قابض انتظامیہ کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈیموکرٹیک فریڈم پارٹی کے ترجمان نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ جموں وکشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے اور پاکستان تنازعہ کشمیر کا ایک فریق ہے لہذا مقبوضہ علاقے میں سبز ہلالی پرچم لہرانا کسی بھی طور غیر آئینی نہیں۔