لاہور: 2 کنٹونمنٹس سے مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی نے امیدواروں کی کامیابی کیلئے کمر کس لی
لاہور (فرخ سعید خواجہ) لاہور کے والٹن کنٹونمنٹ اور کینٹ کنٹونمنٹ بورڈز کی دس دس وارڈوں میں اپنے نمائندوں کی کامیابی کیلئے مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف نے کمر کس لی ہے۔ دونوں جماعتوں نے انتخابات میں حصہ لینے والے اپنے امیدواروں کی چھان پھٹک بھی کر لی ہے اور اب ان کے ناموں کا باضابطہ اعلان جلد متوقع ہے جبکہ کلیئر امیدواروں کو دونوں پارٹیوں نے گرین سگنل دیدیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ لاہور کے دونوں کنٹونمنٹ بورڈز این اے 125 میں آتے ہیں جہاں سے وزیر ریلوے سعد رفیق نے الیکشن جیت رکھا ہے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار حامد خان نے ان کی کامیابی کو ٹربیونل میں چیلنج کیا تھا۔ تاحال یہ مقدمہ زیرسماعت ہے اور والٹن کنٹونمنٹ بورڈز کے ان انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے حامی امیدواروں کا فیصلہ کرتے وقت خواجہ سعد رفیق کی رائے کو خاص اہمیت دی گئی ہے جبکہ تحریک انصاف کی طرف سے عبدالعلیم خان، چودھری محمد سرور، حامد خان، حافظ فرحت عباس، اویس یونس اور ڈاکٹر زرقا تیمور کو ذمہ داری سونپی گئی تھی تاہم حامد خان نے عبدالعلیم خان کے دفتر میں امیدواروں کے ہونے والے انٹرویوز میں شرکت نہیں کی البتہ ان کی جگہ شعیب صدیقی انٹرویو بورڈ میں شامل رہے جو کہ ماضی میں کینٹ کے ایک حلقے سے رکن پنجاب اسمبلی رہ چکے ہیں۔ دونوں پارٹیوں نے امیدواروں کی مالی حیثیت کو خاصی اہمیت دی ہے۔ منتخب کونسلر وائس چیئرمین کا انتخاب کرینگے جبکہ دونوں کنٹونمنٹ بورڈز کا چیئرمین سٹیشن کمانڈر ہو گا۔ ان انتخابات کی ایک خاص بات این اے 125 سے دو مرتبہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے والے مسلم لیگی رہنما ہمایوں اختر تاحال گوشہ نشین ہیں اور ان کی جانب سے کوئی سرگرمی دیکھنے میں نہیں آ رہی۔
کنٹونمنٹ بورڈز