• news

جہازوں کی کمی کے باعث پی آئی اے نے 4 ڈرائی اور 6 ویٹ لیز پر لئے: آفتاب شیخ

اسلام آباد(خبر نگار خصوصی + ایجنسیاں) وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا ہے کہ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کا بقیہ کام اکتوبر 2016ءتک مکمل ہونے کا امکان ہے، پی آئی اے کے پاس جہازوں کی کمی ہے ہم نے چار جہاز ڈرائی اور 6 جہاز ویٹ لیز پر لے رکھے ہیں۔ خزانہ ڈویژن نے وزارتوں اور ڈویژنوں کو پابند بنایا ہوا ہے کہ وہ آپریشنل یا جنرل ڈیوٹی گاڑیوں کے ایندھن اور مرمت پر اٹھنے والے اخراجات کی ماہانہ رپورٹ لازمی پیش کریں، سیاحت کے فروغ کے لئے پی ٹی ڈی سی کی جانب سے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران کیا۔ نعیمہ کشور خان کے ایک اور سوال کے جواب میں آفتاب احمد نے بتایا کہ مونیٹائزیشن پالیسی پر عملدرآمد کے بعد وزارتوں ڈویژنوں، محکموں میں پوری گاڑیوں کے غلط استعمال سے بچنے کے لئے طریقہ کار وضع کیا گیا جس کے تحت ہر وزارت ڈویژن میں افسروں کی اصل تعداد کی بابت کل گاڑیوں 1300، 1000 اور 800 سی سی گاڑیوں کی تعداد کم کر دی گئی ہے۔ گریڈ 20 تا گریڈ 22 کے افسروں کے لئے ٹرانسپورٹ کی سہولت کے ضمن میں لازمی مونیٹائزیشن کی منظوری دی جس پر یکم جنوری 2011ءسے عملدرآمد شروع ہوا۔ خزانہ ڈویژن (شعبہ اخراجات) نے وزارتوں/ڈویژنوں کو اس بات کا پابند بنایا ہوا ہے کہ وہ آپریشنل/جنرل ڈیوٹی گاڑیوں کے ایندھن اور مرمت و بحالی وغیرہ پر اٹھائے جانے والے اخراجات کی ماہانہ رپورٹ لازمی طور پر پیش کریں۔ آسیہ ناز تنولی کے ضمنی سوال کے جواب میں وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ پاکستان دنیا کا وہ ملک ہے جہاں ہر طرح کے موسم، دریا، سمندر، پہاڑ اور سبزہ زار ہیں۔ پاکستان اللہ تعالیٰ کا بہت بڑا تحفہ ہے اس کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے، سیاحوں کے تحفظ کے لئے ہوٹل مالکان بھی سیکورٹی انتظام کرتے ہیں۔ عائشہ سید کے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے جہاز کا پرواز کا ایک مخصوص دورانیہ مکمل کرنے کے بعد باقاعدہ چیکنگ کی جاتی ہے۔ پی آئی اے کے پاس طیاروں میں سے 8 ایسے جہاز ہیں جو پرواز کے قابل نہیں، انہیں نیلام کر دیا جائے گا۔ قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ چار ماہ کے مختصر عرصہ میں تھری جی اور فور جی کے صارفین کی تعداد 10 ملین ہو گئی ہے، توہین آمیز فلم لوڈ کرنے کی وجہ سے سپریم کورٹ نے نوٹس لیا ہے۔ گوگل نے ہمارے موقف کو تسلیم کیا مگر یو ٹیوب نے نہیں کیا اس لئے ابھی تک اس پر پابندی ہے۔ آئی ٹی کی کمیٹی اس حوالے سے بل کے مسودے کا جائزہ لے رہی ہے۔
وقفہ سوالات

ای پیپر-دی نیشن