• news

نوازشریف‘ نثار اور قائم علی شاہ کی آشیرباد سے نائن زیرو پر چھاپہ مارا گیا : الطاف حسین

کراچی (خصوصی رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطا ف حسین نے کہا کہ جوقوتیں ایم کیوایم کوختم کرنا چاہتی ہیں وہ سن لیں انشاءاللہ تاقیامت ان کا خواب پورا نہیں ہوگا۔ انہوں نے وزیراعظم اوروفاقی حکومت کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وہ یمن، شام، عراق، ایران اورسعودی عرب کے معاملات میں پاکستان کے مفاد کو اولیت دیں اوراس کے دوررس نتائج اوراثرات کو سامنے رکھ کر فیصلہ کریں، یمن اور سعودی عرب کی اس جنگ میں پاکستان کونہ دھکیلیں۔ نواز شریف، نثار، قائم علی شاہ کی آشیرباد سے نائن زیرو پر چھاپہ مارا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب نائن زیرو عزیزآباد کراچی اور حیدرآباد میں کارکنوں کے ہنگامی اجلاس سے ٹیلیفون پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صبح کے ساڑھے 3 بجنے کے باوجود کراچی اور حیدرآباد میں منعقدہ اجلاسوں میں کارکنوں نے ہزاروںکی تعداد میں شرکت کی۔ الطاف حسین نے کہا11، مارچ 2015ءکو نائن زیرو پر چھاپہ مار کر ایم کیوایم کو کرش کرنے کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا جو کراچی آپریشن کے کپتان وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی سربراہی میں کیا گیا اور انہیں وزیراعظم نواز شریف اور وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار کی مکمل آشیرباد حاصل ہے۔ نائن زیرو کے اردگرد سے پولیس کومطلوب افراد کو پکڑ کر نائن زیرو لاکریہ ظاہر کیا گیا انہیں نائن زیرو سے گرفتارکیا گیا ہے درست نہیں۔ دوسرے ہی دن نائن زیرو سے حفاظتی بیرئیرز ہٹا دیئے گئے۔ انہوں نے کارکنوں سے کہا آپ بتائیں کیا سپریم کورٹ نے یہ نہیں کہاتھا جماعت اسلامی، عوامی نیشنل پارٹی، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ، سنی تحریک، لشکر جھنگوی، لشکرطیبہ، سپاہ صحابہ اور ایم کیوایم سمیت دیگرسیاسی ومذہبی جماعتوںکے عسکری ونگ ہیں لیکن کیا ایم کیوایم کے علاوہ کسی اور جماعت کے مرکز اور اسکے قائد کے گھرپر چھاپہ مارا گیا؟ جس پر شرکاءنے بلند آواز سے جواب دیا ”ہرگز نہیں“۔ الطاف حسین نے کہا نائن زیرو پر چھاپہ مارنے اور وہاں سے رکاوٹیں ہٹانے کے بعد دنیا کی تاریخ کی انوکھی مثال قائم کی گئی، پھانسی کی سزا کے قیدی کے ڈیتھ وارنٹ جاری ہونے اور رشتہ داروں سے آخری ملاقات کرانے کے بعد اس قیدی کو ڈیتھ سیل سے نکال کر غیرآئینی اور غیرقانونی طور پر ویڈیو بیان لیا گیا جس کا نہ تو وزیراعظم نے اور نہ ہی سپریم کورٹ نے نوٹس لیا ۔ آج بھی ایم کیوایم کے وفد سے ملاقات کے بعد وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کراچی آپریشن جرائم پیشہ افراد کیخلاف ہورہا ہے، یہ درست ہے تو ضرور کیجئے لیکن گلو بٹ نامی مسلم لیگ (ن) کانامی گرامی کارکن کھلے عام گاڑیاں توڑے اور دکانوںکو لوٹے، اسکی گرفتاری کیلئے پولیس نے میاں نواز شریف کے گھر پر چھاپہ کیوں نہیں مارا؟ الطاف حسین نے کہا آج تحریک انصاف کے رہنما عمران خان اور عارف علوی کی گفتگو کی ٹیپ منظرعام پر آئی تو عمران خان نے اس حوالہ سے صحافیوں کے سوال کا جواب دینے کے بجائے مجھے مغلظات دینی شرو ع کردیں، آخر میں نے عمران خان کا کیا بگاڑا ہے؟ نائن زیروپر چھاپہ کے بعد عمران خان، شیریں مزاری اور پی ٹی آئی کے لوگوں نے سب سے پہلے خوشی کے شادیانے بجائے اور ایم کیوایم کو قانون پسندی کا درس دیا لیکن آج جب تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز اور رہنما اعظم سواتی کی گرفتاری کیلئے ان کے گھروں پر چھاپہ ماراگیا تو وہ فرار ہوگئے اور عمران خان نے ان کے گھروں پر چھاپوں کی مذمت کی اورچھاپوںکو غیرجمہوری اور غیرقانونی قرار دیا۔ الطاف حسین نے کہا عمران خان پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنائے اورپولیس کی حراست سے اپنے کارکنان کو مع اسلحہ چھڑا کر لے جائے تو اس عمل کے خلاف کوئی آواز نہیں اٹھاتا۔ اس موقع پر حاظرین کے سامنے ٹی وی پر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی ایک ویڈیوکھائی گئی۔ انہوں نے ٹی وی چینلز سے کہاکہ وہ یہ ویڈیو چلائیں اور عمران خان کا اصل چہرہ قوم کو دکھائیں۔ الطاف حسین نے کارکنوں سے کہا ہماری نسل کشی کی جا رہی ہے۔ ایم کیوایم کے کارکنوں کو چن چن کر مارا جا رہا ہے اسلئے الطاف حسین ملک میں برسوں سے جاری سٹیٹس کو توڑنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیرداخلہ چوہدری نثارویسے توکراچی میںآپریشن کے بارے میں بہت باتیں کرتے ہیں لیکن وہ قوم کواس بات کاجواب دیں انہوں نے خود اعلان کیاتھا کراچی آپریشن کی نگرانی کیلئے ایک مانیٹرنگ کمیٹی بنائی جائیگی، آج اتنا عرصہ گزرگیا، اب تک مانیٹرنگ کمیٹی کیوں نہیں بنائی گئی؟ انہوںنے الیکٹرانک اورپرنٹ میڈیاکے صحافیوں، تجزیہ نگاروں اور اینکرزکومخاطب کرتے ہوئے کہا آپ ایم کیوایم کی پالیسیوں، فیصلوں اورڈسپلن کی کمزوری پر ضرور تنقید کیجئے، میری غلطی ہوگی تومیں کھلے دل سے معافی مانگ لوں گا لیکن آپ بھی جھوٹے، من گھڑت اوربے بنیادالزامات لگانے سے گریز کریں، دوسروں کی کردارکشی نہ کریںاورکسی کی پگڑی نہ اچھالیں۔ الطاف حسین نے کہا آج میں نے آصف علی زرداری سے تفصیلی گفتگو کی۔ میں نے انہیں عندیہ دیا، میری سوچ کے مطابق یمن اور سعودی عرب کا معاملہ سفارتی سطح پر بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے اور جنگ چھڑ جائے تو پاکستان کوامن کیلئے دعاکرنی چاہئے مگر اس جنگ میں کسی کےلئے بھی کودنا نہیں چاہئے۔ ہمیں سمجھنا چاہئے امریکہ اور روس کی سردجنگ کے دوران ہم نے مجاہدین بنا کر غلطی کی اسکاخمیازہ ملک وقوم آج تک بھگت رہی ہے۔ اسی کی وجہ سے ہمیں آپریشن ضرب عضب لڑنی پڑرہی ہے۔ الطاف حسین نے کہا دہشت گردوںکیخلاف ضرب عضب میں اپنی جانوںکانذرانہ پیش کرنیوالے مسلح افواج کے شہیدوں، افسروں اور جوانوں کو میں نے پہلے بھی سیلوٹ پیش کیا تھا اور آج بھی میں فوج کے ان تمام افسروں اورجوانوں کوسیلوٹ پیش کرتا ہوں جو جرا¿ت وبہادری کے ساتھ دہشت گردوں کیخلاف برسرپیکار ہیں۔
الطاف حسین

ای پیپر-دی نیشن