لاہور کی عدالتوں میں 13,756 عائلی مقدمات، 60 ہزار بچوں کا مستقبل داﺅ پر
لاہور (ایف ایچ شہزاد سے) صوبائی دارالحکومت کی ماتحت عدالتوں میں 13,756 زیر التوا عائلی مقدمات کے باعث 25 ہزار خاندانوں کا وقار اور تقریباً 60 ہزار بچوں کا مستقبل داﺅ پر لگ گیا۔ ہائیکورٹ کو بھجوائی رپورٹ کے مطابق رواں سال 28 فروری تک گارڈین شپ، تنسیخ نکاح، جہیز کی ریکوری، حق مہر، حقوق زن آشوئی سمیت دیگر عائلی معاملات سے متعلق 10,421 اور گارڈین شپ کے 3,335 مقدمات زیر التوا ہیں۔ گزشتہ سال کے خاتمے تک یہ تعداد 14ہزار سے زائد تھی۔ جوڈیشل پالیسی میں واضح ہدایات کے باوجود عائلی مقدمات کو چھ ماہ کے عرصے میں نمٹانے کا متعین کیا گیا ہدف پورا نہیں ہو سکا۔ وکلاءاور سائلین نے اعلیٰ عدلیہ سے استدعا کی ہے کہ عائلی مقدمات کو مقررہ مدت میں نمٹانے کےلئے ٹھوس اقدامات کا حکم دیا جائے تاکہ ان مقدمات میں ہزاروں خاندان اور بچے متاثر ہونے سے بچ جائیں۔ قانونی حلقوں نے ججز کی کمی، مقدمات میں تاخیری حربوں کے استعمال اور مصالحتی نظام کی خامیوں کو زیر التواءمقدمات میں اضافے کی وجہ قرار دیا ہے۔ گزشتہ برس کے مقابلے میں عائلی مقدمات دائر کرنے کی شرح میں 10 فیصد اضافہ ہوا۔ گزشتہ سال کے دوران 15,485 فیملی اور 3,180 گارڈین شپ کے نئے مقدمات دائر کئے گئے تھے جبکہ رواں سال کے پہلے دو ماہ میں فیملی کے 2912 اور گارڈین شپ کے 810 مقدمات دائر کئے گئے۔ عدالتی ذرائع کا کہنا ہے کہ گارڈین شپ کے مقدمات میں ایسی اصلاحات نافذ کرنے کا جائزہ لیا جا رہا ہے جس سے مقدمات میں فریق بچوں کو مقدمے بازی کے منفی اثرات سے بچایا جا سکے۔
عائلی مقدمات