• news

کراچی: تحریک انصاف اور متحدہ کے کارکن الجھ پڑے، توڑ پھوڑ، نعرے بازی، الطاف، پی ٹی آئی رہنمائوں پر مقدمات

کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں+ کرائم رپورٹر) عزیز آباد کی جناح گرائونڈ میں متحدہ اور تحریک انصاف کے کارکن آپس میں اُلجھ پڑے۔ ضمنی الیکشن کے سلسلہ میں پی ٹی آئی کے امیدوار عمران اسماعیل جلسہ گاہ کے معائنے کیلئے جناح گرائونڈ پہنچے تو متحدہ کے کارکن بھی وہاں جمع ہوگئے۔ اس موقع پر دونوں جماعتوں کے کارکنوں نے نعرے بازی کی۔ عزیز آباد تھانے میں پی ٹی آئی کی درخواست پر تحریک انصاف کے کارکنوں پر تشدد اور توڑپھوڑ کے الزام میں الطاف اور دیگر جبکہ متحدہ کی درخواست پر عمران اسماعیل عزیز آفریدی اور دیگر کیخلاف مقدمات درج کرلئے گئے۔ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی عمران اسماعیل نے کہا کہ جناح گرائونڈ میں غنڈہ گردی کی وجہ سے کئی کارکن زخمی ہوئے، یہ چاہتے ہیں کہ ہم الیکشن سے بھاگ جائیں، کراچی میں غنڈہ گردی نہیں چلنے دینگے، ایم کیو ایم اپنے غنڈوں پر قابو پائے، چاہتے ہیں کراچی کا کوئی علاقہ ایسا نہ ہو جو کسی ایک کی ملکیت ہو، ایم کیو ایم کارکنوں نے میری گاڑی کے شیشے توڑ دئیے، ایم کیو ایم خوف کی فضا قائم کرنا چاہتی ہے۔ ہمارے دل میں کوئی خوف نہیں، ہمارے لیڈر نے ہمیں خوف کا درس نہیں دیا، ہم پر حملہ کیا گیا، پتھر پھینکے گئے اور ڈنڈے برسائے گئے، یہی خوف کی فضا ہے جوکہ ہمیں ختم کرنی ہے، کراچی کی رونقیں بحال کرنا چاہتے ہیں، میں بھی کراچی کا بیٹا ہوں، بھرپور انداز میں مقابلہ کریں گے۔ دریں اثناء فرائض سے غفلت برتنے پر ایس ایچ او عزیز آباد کو معطل کردیا گیا ہے۔ ترجمان تحریک انصاف شیریں مزاری نے کہا ہے کہ عمران اسماعیل کی گاڑی پر ایم کیو ایم کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جہانگیر خان ترین نے کراچی میں تحریک انصاف کے رہنمائوں کی گاڑیوں پر حملہ کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ایک پُرامن جماعت ہے لیکن کراچی کے بعض سیاسی عناصر تحریک انصاف کی مقبولیت سے خوفزدہ ہوکر اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔ دوسری جانب ایم کیو ایم کے رہنما حیدر عباس رضوی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی شرانگیزی کی مذمت کرتے ہیں۔ این اے 246 ایم کیو ایم کا گڑھ ہے اور ایم کیو ایم 30 سال سے اس حلقے سے جیت رہی ہے۔ کنور نوید بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گے کیونکہ این اے 246 میں الطاف حسین کے چاہنے والے رہتے ہیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ عمران اسماعیل اور ان کے ساتھی اچانک جناح گرائونڈ پہنچے اور گرائونڈ میں کرکٹ کھیلی، غنڈہ عناصر نے الطاف حسین کی تصاویر پھاڑیں، الطاف حسین کو گالیاں دیں اور یادرگار شہداء پر کھڑے ہوکر نازیبا الفاظ استعمال کئے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ این اے 246 میں کسی سے کوئی خطرہ نہیں، عمران اسماعیل نے پریس کلب میں زبردستی پریس کانفرنس کی، تحریک انصاف دھونس کے ذریعے الیکشن میں حصہ لینا چاہتی ہے۔ کراچی میں ایم کیو ایم کا مینڈیٹ ہے، جمہوریت کا مطلب عوام کا دل جیتنا ہو تا ہے، پی ٹی آئی کے طرزعمل سے عوام کے دل جیتے نہیں جاسکتے۔ واقعہ سے تحریک انصاف کے عزائم سامنے آ گئے۔ الیکشن میں حصہ لینا تمام جماعتوں کا حق ہے، ہم نے کبھی کسی سیاسی جماعت کے دفتر کے سامنے جلسہ نہیں کیا، اپنے بیان سے کسی کا سورج طلوع یا غروب نہیں ہوگا۔ اس قسم کا واقعہ دوبارہ پیش نہ آئے ضابطہ اخلاق طے کرنا چاہتے ہیں کہ حلقے میں پرامن طور پر انتخابات ہوں، الیکشن کمشن اور انتظامیہ کردار ادا کرے۔ پی ٹی آئی کے عارف علوی نے کہا کہ آج زیادہ طاقت کے ساتھ جناح سٹیڈیم جائیں گے۔ واقعہ الطاف کے کہنے پر پیش آیا۔ عمران اسماعیل نے کہا کہ ہم الطاف کو جانتے ہیں اور کسی کو نہیں جانتے۔ الیکشن کمشن نے ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں تصادم کا نوٹس لے لیا۔ الیکشن کمشن ذرائع کا کہنا ہے کہ مفاہمت اور سیاسی ماحول کو برقرار رکھا جائے، سیاسی جماعتیں انتظامیہ کی اجازت کے بغیر جلسے نہ کریں، کراچی واقعہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ عزیز آباد تھانے میں تحریک انصاف کے کارکنوں عزیز آفریدی اور ارسلان کی مدعیت میں ایف آئی آر نمبر 96/2015 درج کی گئی ہے۔ مقدمے کے اندراج کے لئے تحریک انصاف کے رہنمائوں ڈاکٹر عارف علوی‘ عمران اسماعیل اور حفیظ الدین نے وفد کی صورت میں ڈی آئی جی ویسٹ سے ملاقات کر کے درخواست دی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ ایم کیو ایم کے کارکنوں نے الطاف حسین کی ایماء پر تحریک انصاف کے کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور گاڑیوں کے شیشے توڑے۔ اس درخواست پر ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اور دیگر 40 افراد کے خلاف ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر رینجرز کے چھاپے کے بعد ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف یہ دوسرا اقدام ہے۔ اس سے قبل رینجرز کے کرنل طاہر کی مدعیت میں سول لائنز تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ادھر نارتھ کراچی میں پی ٹی آئی کے دفتر پر حملہ کیا گیا جس سے 2کارکن زخمی ایک لاپتہ ہو گیا۔ پی ٹی آئی رہنما سبحان ساحل کے مطابق حملہ پاور ہائوس کے قریب دفتر پر کیا گیا۔ رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ عمران خان الطاف فوبیا میں مبتلا ہیں۔ عمران خان غنڈہ گردی اور دہشت گردی کے ذریعے کراچی پر قبضے کا خواب دیکھ رہے ہیں لیکن عمران خان کا خواب کبھی پورا نہیں ہو گا۔ کراچی پر بات کرنے سے پہلے عمران خان خیبر پی کے کو طالبان سے آزاد کرائیں۔ عمران خان دھرنے کی آڑ میں کسی امپائر کی انگلی اٹھنے کا انتظار کرتے رہے۔ یاد رہے کہ این اے 246متحدہ قومی موومنٹ کا گڑھ تصور کیا جاتا ہے۔ الطاف حسین کا گھر اور متحدہ کا مرکزی دفتر نائن زیرو بھی اس حلقے میں ہے۔ پیپلزپارٹی نے حلقے سے امیدوار دستبردار کرا لیا ہے۔حلقے سے 17 امیدوار میدان میں ہیں تحریک انصاف نے مطالبہ کیا ہے کہ ضمنی انتخاب کے دن حلقے میں رینجرز کو تعینات کیا جائے۔ پی ٹی آئی نے جناح گرائونڈ جلسے کیلئے درخواست ضلعی انتظامیہ کو جمع کرا دی ہے۔ کراچی واقعہ کیخلاف پی ٹی آئی آج لاہور میں احتجاج کریگی۔ پی ٹی آئی رہنمائوں پر مقدمہ ایم کیو ایم کے رہنما سفیان یوسف کی مدعیت میں تھانہ عزیز آباد میں درج کیا گیا ہے ایم کیو ایم نے درخواست میں کہا ہے کہ نارتھ کراچی میں پی ٹی آئی کا دفتر نہیں پی ٹی آئی کا بیان جھوٹ اور شرمناک ہے، پولیس کے مطابق مقدمے میں تحریک انصاف کے رہنمائوں کے خلاف اسلحے کی نمائش، ڈنڈوں کا استعمال اور املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات شامل ہیں عمران اسماعیل، عزیزالدین آفریدی کے نام شامل ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن