غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری، میانوالی میں کسانوں کا مظاہرہ، دھرنا
لاہور (نامہ نگاران) صوبائی دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں گزشتہ روز بھی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا جس کے باعث کاروبار شدید متاثر ہوئے اور شہروں اور دیہات میں 12 سے 18 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کیخلاف لوگ سراپا احتجاج بنے رہے۔ کئی علاقوں میں پانی کی بھی شدید قلت رہی۔ طویل لوڈشیڈنگ کے باعث کاروبار بھی ٹھپ ہوگئے اور کئی مزدور بیروزگار ہوگئے۔ دائودخیل سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور گردونواح میں واپڈا کی جانب سے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے عوام کو خوار کردیا اور بجلی سے چلنے والے کاروبار متاثر ہونے سے کئی مزدور بے روزگار ہوگئے۔ دائود خیل شہر میں 10 سے 12 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ پر لوگ سراپا احتجاج بن گئے۔ میانوالی میں بدترین لوڈشیڈنگ کیخلاف تری خیل، موچھ، دلیوالی، سوانس، منڈی سمند والا، روکھڑی اور اردگرد کے مقامات اور کچے کے سینکڑوں کسانوں اور چھوٹے زمینداروں نے ضلع کچہری میانوالی کے احاطہ میں ڈی سی او آفس کے سامنے لان میں بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا۔ مظاہرین نے بڑی تعداد میں لوڈشیڈنگ کے خلاف اور واپڈا کے خلاف لکھے ہوئے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔ ایمن آباد سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ 14 سے 16 گھنٹے تک پہنچ گئی جس سے لوگوں کے کاروبار تباہ ہوکر رہ گئے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ایک طرف حکومت لوڈ شیڈنگ میں کمی کی خوشخبری سناتی ہے مگر افسوس عملی طور پر کئی کئی گھنٹے اضافہ کردیا گیا ہے۔