بھاری فیسیں: نجی تعلیمی اداروں کو قانون کے دائرے میں لایا جائے: ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شاہد جمیل نے طلبا سے منہ مانگی فیسیں وصول کرنے پر نجی تعلیمی اداروں کو قانونی دائرہ اختیار میں لانے کے حوالے سے قانون سازی کا حکم دیدیا۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نجی تعلیمی ادارے کاروباری مرکز بن چکے ہیں، تعلیم کے نام پر شہریوں کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے، نجی تعلیمی ادارے کسی قانونی ضابطے میں نہیں، پنجاب پرائیویٹ انسٹیٹیوشن ریگولیشن میں طلبا سے فیس وصولی کی کوئی حد مقرر نہیں ہے جو آئین کے آرٹیکل 25/A کی سنگین خلاف ورزی ہے، آئین کے تحت مفت تعلیم فراہم کرنا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حکومت اس حوالے سے اسمبلی میں بل لا رہی ہے جس پرعدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے حکومت پنجاب کو پنجاب اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں نجی تعلیمی اداروں کو قانونی دائرہ اختیار میں لانے کیلئے قانون سازی کی ہدایت کردی۔