غازی رشید قتل کیس: عدالت نہ آنے پر مشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
اسلام آباد (صباح نےوز+ آئی این پی) ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد واجد علی خان کا غازی عبدالرشید قتل کیس میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے وارنٹ کی تفصیل کے باوجود پیش نہ ہونے پر شدید برہمی کا اظہار، حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے پرویز مشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو حکم دیا ہے کہ وہ ہر صورت پرویز مشرف کو 27 اپریل کو عدالت میں پیش کریں۔ ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد واجد علی خان نے کیس کی سماعت شروع کی توپرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ کے تبدیل ہونے پر ملک طاہر محمود نے وکالت نامہ عدالت میں جمع کرایا۔ پرویز مشرف کی جانب سے ملک طاہر نے بطور وکیل پیش ہو کر عدالت سے استدعا کی کہ پرویز مشرف کو حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔ وہ طبی بنیادوں پر عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے۔ ان کے لیے ایک میڈیکل بورڈ بھی تشکیل دیا جا چکا ہے۔ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ آنے تک انہیں عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔ عدالت نے سابق صدر کی ایک دن کیلئے حاضری سے استثنی کی درخواست مسترد کر دی۔ پرویز مشرف کے وکیل نے فیصلے پر نظرثانی کی استدعا کی جس پر عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ فیصلہ سنا چکے ہیں جسے تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے سابق صدر کی عدالتی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی کہ ہر صورت انہیں گرفتار کر کے 27 اپریل کو عدالت میں پیش کیا جائے۔ عدالت نے پرویز مشرف کے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے بھی ضبط کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ عدالت نے پرویز مشرف کے ضامنوں کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ واضح رہے کہ 10 مارچ کو عدالت نے مشرف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔