کراچی ضمنی الیکشن رینجرز کی زیرنگرانی کرایا جائے‘ پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ مشاورت سے کرینگے: عمران
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+نوائے وقت رپورٹ+ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ یمن کے معاملے پر پاکستان کسی نئی جنگ میں شرکت سے گریز کرے پاکستان امن کیلئے ثالث کا کردار اداکرے ابھی پتہ چلا ہے کہ یمن کے معاملے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا گیا ہے پی ٹی آئی اس میں شرکت کرنے کا فیصلہ پارٹی مشاورت کے بعد کرے گی۔ ایم کیو ایم کیلئے فیصلہ کن موڑ آگیا ہے وہ طے کرلے اس نے سیاست کرنی ہے یا مسلح افراد اور دہشت سے کام چلانا ہے۔ ہم کراچی کا الیکشن بھرپور طور پر لڑیں گے الطاف حسین ہمیں تعاون دیں میں الطاف حسین کو میانوالی اور لاہور میں الیکشن لڑنے کی دعوت دیتا ہوں تحریک انصاف ان کا بھرپور ساتھ دے گی۔ ملک میں کوئی حلقہ کسی پارٹی کیلئے نوگو ایریا نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چیئرمین نے گلگت بلتستان کے سیاسی خاندان کے سربراہ راجہ جہانزیب کی تحریک انصاف میں شمولیت پر ان کا خیرمقدم کیا۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان کو کسی صورت یمن کے معاملے میں ایک نئی جنگ میں نہیں جانا چاہئے کیونکہ پہلے ہی ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ملک کا ایک ارب ڈالر اور50 ہزار قیمتی جانوں کا نقصان اٹھا چکے ہیں پاکستان کو صرف ’’پیس کیپر‘‘ رہنا چاہئے، مجھے آزاد کشمیر کے الیکشن میں جیتنے کی اتنی خوشی نہیں جتنی نواز اور زرادری کی دو وکٹیں گرانے کی خوشی ہوتی ہے ان دونوں نے میثاق مک مکا کررکھا ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے امیدوار عمران اسمعٰیل پر حملہ کرکے ان کی گاڑی توڑی گئی میں یہ نہیں کہتا کہ حملہ ایم کیو ایم نے کرایا تھا لیکن ہمارے امیدوار پر وہاں حملہ ہوا ہے میری الیکشن کمیشن سے اپیل ہے کہ کراچی کا ضمنی الیکشن رینجرز کی نگرانی میں کرایا جائے پولیس پر اعتماد نہیں ہم نے اپنے امیدوار پر حملے میں دیکھ لیا کہ پولیس کچھ نہیں کر سکی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ان کی جماعت شرکت کرے گی یا نہیں اس بارے میں پارٹی فیصلہ کرے گی اس معاملے پر پارٹی میں اختلاف رائے پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایس پی اسلام آباد محمد علی نیکو کارا کو اپنی حکومت آنے پر نہ صرف ان کے عہدے پر بحال کریں گے بلکہ انہیں عزت سے نوازیں گے اس وقت دیانتدار افسروں کو تنگ کیا جا رہا ہے تاکہ وہ پولیس چھوڑ جائیں عوام اس بات پر حیران ہیں کہ جب بھی نواز شریف اور زرداری کی حکومت آتی ہے لوگ غریب اور حکمران امیر ہو جاتے ہیں مسلم لیگ ن پر تو ہم تنقید کر سکتے ہیں کیونکہ وہ سیاسی جماعت ہے لیکن جوڈیشل کمشن پر کوئی تنقید نہیں کریں گے جوڈیشل کمشن کا قیام حکومت یا کسی سیاسی جماعت کی فتح نہیں، چیف جسٹس پر اعتماد ہے وہی امپائرہیں۔ دھاندلی پر جوڈیشل کمشن بننے پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں تمام جماعتوں نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہم ثابت کریں گے کہ مسلم لیگ ن نے 70 لاکھ جعلی ووٹ ڈالے۔ دھاندلی کے ذمہ داروں کو پکڑنا ہو گا۔ مجرم پکڑے بغیر انتخابی اصلاحات کا کوئی فائدہ نہیں۔ بیرسٹر سلطان محمود اور راجہ جہانزیب کو پی ٹی آئی میں شمولیت پر خوش آمدید کہتا ہوں تحریک انصاف کو آزاد کشمیر میں پہلی کامیابی ملی ہے۔ چارٹر آف ڈیمو کریسی دراصل میں چارٹر آف مک مکا ہے۔ کچھ خبریں میڈیا پر آئی ہیں کہ پاکستان سعودی عرب فوج بھیج رہا ہے ہمیں کسی کی جنگ میں شرکت کی بجائے ثالث کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ پہلے بھی جھوٹ بول کر امریکہ کی جنگ میں دھکیلا گیا تھا ہم پھر کسی اور کی جنگ میں شرکت کرر ہے ہیں۔ مسلمانوں کے دشمن آج مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کی سازش کر رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن نے 2013ء کے انتخابات میں 70 لاکھ ووٹ ڈالے تھے۔ کراچی کے ضمنی انتخابات رینجرز کی نگرانی میں کرائے جائیں۔ ایم کیو ایم میانوالی، لاہور میں الیکشن لڑنا چاہے تو تحریک انصاف ان کی مدد کرے گی۔ ان کی گاڑیوں پر حملے نہیں کئے جائیں گے۔ ہم جوڈیشل کمشن کے سامنے پوری تیاری سے جائیں گے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے حوالے سے پارٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کر رہا ہوں۔ جوڈیشل کمشن پر کوئی بیان بازی نہیں ہو گی۔الطاف حسین کراچی کے لوگوں کو فیصلہ کرنے کا موقع دیں۔ ایم کیو ایم کے لیے فیصلے کی گھڑی آگئی ہے ، ایم کیو ایم فیصلہ کرے کہ سیاست کرنی ہے یا مسلح ونگ والی پارٹی رکھنی ہے۔ صباح نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ عدالتی کمیشن کے قیام کا سمجھوتہ حکومت یا کسی سیاسی جماعت نہیں بلکہ پوری قوم کی فتح ہے چیف جسٹس پر اعتماد ہے اب وہی امپائر ہیں جو بھی فیصلہ ہو گا اس سے پاکستان کی بہتری ہو گی۔ انتخابات میں مسلم لیگ کی کامیابی کے لیے 70لاکھ اضافی بیلٹ پیپرز استعمال کئے گئے تھے۔ عمران نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بارے میں تحریک انصاف کو باضابطہ طور پر آگاہ نہیں کیا گیا۔ پارٹی میں رائے یہ ہے کہ عدالتی کمشن کی تشکیل پر قومی اسمبلی میں واپس چلے جائیں۔ ایک رائے یہ بھی ہے کہ عدالتی کمشن کے نتائج سامنے آنے کے بعد قومی اسمبلی جانے یا نہ جانے کا فیصلہ کیا جائے۔ دھاندلی ثابت ہونے پر ریٹرننگ افسروں سے پوچھا جائے گا کہ انہیں کٹہرے میں لائیں گے۔ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی دھاندلی اور رمدے کے پیکج کو سامنے رکھیں گے۔ باریاں لینے والی ان جماعتوں سے عوام تنگ آ گئے ہیں۔ دھرنوں کی وجہ سے تیل کی قیمتیں کم ہونا شروع ہو گئی تھیں اب قومی اسمبلی میں ان کی اپوزیشن کے ساتھ مک مکا اور نورا کشتی کی وجہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ عمران خان نے خیبر پی کے میں پارلیمانی بورڈ تشکیل دے دیا ہے۔ پارلیمانی بورڈ کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کے خواہشمند کارکنوں کو ٹکٹ جاری کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ عمران خان 9 اپریل کو کراچی کا دورہ کریں گے، دورہ کراچی کے موقع پر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 246 میں کارنر میٹنگز سے خطاب کریں گے۔تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس 5 اپریل کو طلب کرلیا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس کی صدارت عمران خان کریں گے۔ اجلاس میں عدالتی کمشن کے قیام کا معاملہ، کراچی کے ضمنی الیکشن، یمن کی مجموعی صورتحال، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کے معاملے پر مشاورت کی جائے گی۔ اجلاس بنی گالہ میں ہوگا۔