• news

پنجاب بار نے وکلا کے مسائل، معمولی باتوں پر ہڑتال نہ کرنے کا اعلان کردیا

لاہور(وقائع نگار خصوصی) پنجاب بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چئیرمین چوہدری عبد السلام نے وکلا کی طرف سے بلاوجہ ہڑتالیں نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سائلین کی مشکلات کے پیش نظر آئندہ صرف اہم قومی اور بین لاقوامی ایشوز پر متفقہ فیصلے کے ذریعے ہڑتال کرنے کا اعلان کیا جائیگا۔ وکلا کے خلاف مس کنڈکٹ کی درخواستوں کو جلد نمٹایا جائیگا۔ پنجاب بار کونسل نے بار کیلئے مختص فنڈز کی فراہمی اور برطرف کئے گئے ایس ایس پی محمد علی نیکو کارا کی بحالی کا بھی مطالبہ کیا۔ ممبران پنجاب بار کونسل کے ساتھ چوہدری عبدالسلام نے پریس کانفرنس میں ان فیصلوں سے آگاہ کیا جو آئندہ سالوں میں نافذ کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء کے مسائل اور معمولی باتوں کی وجہ سے کی جانیوالی ہڑتالوں کا سلسلہ ختم کردیا گیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد عدلیہ سے تعاون کر کے سائلین کو نقصان سے بچانا ہے۔ وکلا کیخلاف مس کنڈکٹ کی انہی درخواستوں پر کارروائی کو آگے بڑھایا جائیگا جو بادی النظر میں کسی حد تک درست محسوس ہو۔ آئندہ وکلا کی اسناد کی تصدیق کروانے کے بعد لائسنس جاری کئے جائیں گے۔ نئے وکلاء سے این ٹی ایس کے امتحان کی مخالفت کرتے ہیں۔ پنجاب بار کونسل خود امتحان لے گی۔ انہوں نے ملک میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ عدالتوں اور وکلاء کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی جائے۔ انہوں نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس منظور احمد ملک کو عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد دی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عدالتوں کو تالے لگانے والے وہی جعلی وکلا ہیں جن کیخلاف کارروائی کیلئے وکلا برادری بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ پاکستان بار کونسل ہم سے سینئر ادارہ ضرور ہے مگر انکو پنجاب بار کونسل کی طرف سے کئے گئے فیصلے کیخلاف ایکشن لینے کا محدود اختیار ہے۔ پنجاب بار کونسل نے جوڈیشل کمشن کیلئے متفقہ طور پر اپنا نمائندہ منتخب کیا ہے۔ اس پر بھی پاکستان بار کونسل نے سٹے دیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن