• news

یمن لڑائی میں کردار کے حوالے سے فیصلہ پاکستان نے خود کرنا ہے: امریکی ایلچی

واشنگٹن +اسلام آباد (آن لائن) افغانستان اور پاکستان کے لیے خصوصی امریکی ایلچی ڈین فلڈمن نے ایران کے متنازع جوہری پروگرام پر مغربی طاقتوں کے ساتھ طے پانے والے سمجھوتے کے خاکے کو ’تاریخی‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے امریکہ، اس کے اتحادیوں اور دنیا بھر کو محفوظ بنانے کی راہ ہموار ہوئی اور یہ معاہدہ جنوبی ایشیائی خطے کے استحکام کے لیے بھی اہمیت رکھتا ہے۔ ایلچی فلڈمن نے ان خیالات کا اظہار، امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکہ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کیا۔صدر باراک اوباما کے خطاب کا ذکر کرتے ہوئے اْنھوں نے کہا کہ اس سمجھوتے پر اس کے ڈھانچے کی روح کے مطابق عمل درآمد سے ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روک کر دنیا کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔ فلڈمن کا کہنا تھا کہ اِس تاریخی سمجھوتے کے فریم ورک پر گذشتہ کئی مہینوں تک جاری رہنے والی سخت اور اصولی سفارت کاری کے نتیجے میں اتفاق ہوا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ سمجھوتہ خطے کے استحکام کے حوالے سے بھی بہت اہم ہے۔ پاکستان اور افغانستان کا ہمسایہ ہونے کے ناطے ایران کا کردار بہت اہم ہے۔ گذشتہ کئی برسوں سے ایران اس سلسلے میں کثیر ملکی اجلاسوں میں شریک ہوتا رہا ہے۔ یمن کی لڑائی میں پاکستان کے کردار سے متعلق ایک سوال کے جواب میں امریکی سفارت کار کا کہنا تھا کہ اس کا فیصلہ پاکستان نے خود کرنا ہے۔ ہمیں معلوم ہے کہ اس سلسلے میں پاکستان میں بڑی سرگرمی سے کام ہو رہا ہے اور ہم اس کے منتظر ہیں کہ پاکستان کی سویلین اور فوجی قیادت اس پر کیا فیصلہ کرتی ہے۔ پاکستان امریکہ تعلقات پر گفتگو کرتے ہوئے سفیر ڈین فلڈمن نے کہا کہ میں پچھلے چھ سال سے اس خطے میں کام کر رہا ہوں اور گذشتہ کچھ عرصے میں پاکستان اور امریکہ کے تعلقات شدید دباؤ اور مشکلات میں رہے ہیں۔ تاہم سٹرٹیجک ڈائیلاگ نے انہیں بہتر بنانے میں مرکزی کردار ادا کیا ہے۔ جنوری میں وزیر خارجہ جان کیری اور پاکستان کے درمیان وزارتی سطح پر اہم نوعیت کے مذاکرات ہوئے، جس سے آگے بڑھنے کے راستے کھلے۔ ہم مجموعی سکیورٹی سے منسلک کلیدی امور پر پاکستان کے ساتھ تعاون میں اضافہ کر رہے ہیں۔ امریکی سفارت کار کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ ہمارے اسٹرٹیجک ڈائیلاگ کا ایک اہم حصہ دہشت گردی کی روک تھام اور امن وامان کے قیام کے لیے فورسز کے ساتھ تعاون ہے۔ روس نے یمن کے مسئلے کے پرامن سیاسی وسفارتی حل کیلئے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کی ہے۔ سرکاری ریڈیوسے گفتگو کرتے ہوئے روس کے سفیر الیکسی وائی دیدوف نے کہا کہ عالمی برادری کو اس مسئلے کے پرامن حل کے اقدامات کرنے چاہئیں۔ پاک افغان تعلقات کے حوالے سے سفیر کا کہنا تھا کہ یہ مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن